ایک نیوز: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اقتدار میں پولیس آگے ہوتی ہے اور اقتدار میں نہیں ہوتے تو پولیس پیچھے ہوتی ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درخواست کرتا ہوں کہ پروٹوکول استعمال نہ کریں، لمبے لمبے پروٹوکول دیکھ کر عوام گالیاں دیتے ہیں، تاحیات 12 بندے، گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر غریب ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ لوگوں کے خوابوں کا مراعات لے کر مذاق اڑانا مناسب نہیں، اگر اتنا ہی خطرہ ہے تو سیاست چھوڑ دیں اور کوئی اور کام کریں، اگر کسی کی دشمنی ہے تو وہ ذاتی حیثیت میں گارڈز رکھ لے۔
’یہ رسک ہم نے خود لیا ہے‘
انہوں نے کہا کہ یہ رسک ہم نے خود لیا ہے، وارے میں نہیں پڑتا تو عہدہ چھوڑ دیں، عوام مشکل حالات سے گزر رہے ہیں اور یہ مشکلات کوہِ ہمالیہ سے بھی زیادہ بڑی ہیں۔
’ارکانِ پارلیمنٹ اپنے خرچ پر حج پر جا رہے ہیں‘
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ارکانِ پارلیمنٹ کو خصوصی جہاز پر حج پر لے جایا جا رہا ہے، بجٹ کی وجہ سے آخری حج پرواز ارکانِ پارلیمنٹ کے لیے رکھی گئی اور اس جہاز میں عام حاجی بھی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ارکانِ پارلیمنٹ اپنے خرچ پر حج پر جا رہے ہیں، حج پر جانے والے کسی ایم این اے کو اضافی سہولت نہیں دی جا رہی۔
’IMF سے معاہدے کا مرحلہ بھی مکمل ہو جائیگا‘
خواجہ آصف نے کہا کہ بجٹ کا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے اب آئی ایم ایف سے معاہدے کا مرحلہ بھی مکمل ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کی مراعات والے بل کو قومی اسمبلی منظور نہ کرے، اس غریب قوم کے ان حالات میں سینیٹ کا منظور کردہ بل کسی صورت درست نہیں۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا ہے کہ گزشتہ 4، 5 سال ملک میں معاشی طور پر تباہی لائی گئی۔