ایک نیوز: وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو اسحاق ڈار پر اعتماد نہیں، انہیں فی الفور مستعفی ہونا چاہیے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے بجٹ کو مسترد کر دیا ہے، 215 ارب روپے کے مزید ٹیکسز کی نوید قوم کو سنائی گئی ہے، جس بجٹ پر ووٹنگ ہوگی وہ نیا فنانس بل ہوگا، جو پہلے ٹیکس لگے وہ اپنی جگہ موجود ہیں، اب مزید 215 ارب روپے کے ٹیکسز لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا اسحاق ڈار پر اعتماد نہیں ہے، وزیراعظم نے بھی ایم ڈی آئی ایم ایف کے ساتھ بات کی، مزید 215 ارب روپے کا بوجھ پاکستانیوں پر ڈالا ہے، آئی ایم ایف ریونیو ٹارگٹ سے مطمئن نہیں ہے، جو باتیں کی جا رہی ہیں وہ حقائق پر مبنی نہیں ہیں، وقتی طور پر لوگوں کا منہ بند کیا جا رہا ہے لیکن حقائق پر پردہ نہیں ڈال سکیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ فنانس بل کو ریوائز کیا جا رہا ہے، شہروں میں 12، 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، یہ بجٹ قوم، تاجر، کسان اور صنعتکار مسترد کر چکے ہیں، اب آئی ایم ایف نے بھی بجٹ مسترد کر دیا ہے، میری گزارش ہے اسحاق ڈار صاحب مستعفی ہوں اور کسی اور کو ذمہ داری سنبھالنے دیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یونان کشتی حادثہ پر بہت تکلیف ہوئی، دیکھنا چاہیے لوگ مجبور ہو کر گھر کیوں چھوڑ رہے ہیں، تیس تیس لاکھ دے کر موت کوئی خریدنے نہیں جاتا، جہاز میں پانی تک نہیں ملا، لوگ پیاسے مر گئے، اس کا تدارک ہونا چاہیے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی نہیں بلا نہیں، انسانی سمگلنگ عرصہ دراز سے ہو رہی ہے، اس کی بیخ کنی ہونی چاہیے، میں عہدوں اور ٹکٹوں کی سیاست سے بالا ہوگیا ہوں، میں اس وقت نظریے کی سیاست کر رہا ہوں اور نظریے پر قائم ہوں۔