ایک نیوز: کراچی کے جناح اسپتال میں مردہ حالت میں لائی جانے والی ٹک ٹاکر عائشہ کی ساس کا کہنا ہے کہ بہو رات سالگرہ کی دعوت کا بتاکرگئی تھی، اس کے بعد کیا ہوا ؟ معلوم نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاکر عائشہ کی ساس نے کہا کہ ویڈیو میں نظرآنے والے مرد اور خاتون کو نہیں جانتی، 2 سال قبل میرے بیٹےکی شادی ہوئی تھی۔مرحومہ کی ساس کا مزید کہنا تھا کہ میرا بیٹا نشےکاعادی اور ڈرائیور ہے،عائشہ کا آبائی تعلق رحیم یار خان سے تھا۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہےکہ جس نے گاڑی کرائے پرلی ممکنہ طورپر وہی شخص لڑکی کی لاش اسپتال چھوڑکرگیا،گلستان جوہر کا رہائشی جمن لڑکی کوچند ماہ سے پارٹیوں میں بھیجا کرتا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گلستان جوہر کے رہائشی جمن کی تلاش جاری ہے، جس بنگلے میں پارٹی ہوئی اس کے مالک نے 7 سال قبل گھر کرائے پر دیا تھا، عائشہ کی ساس بھی سرد خانے آئی لیکن پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عائشہ کے گھر والوں کے کراچی پہنچنے کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی،لڑکی کی لاش اسپتال چھوڑ کر فرار ہونے والے مرد اور خاتون کو تلاش کر رہےہیں۔
واضح رہےکہ ہفتےکی صبح کراچی کے جناح اسپتال میں کار سوار افراد مبینہ طور پر لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔
ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق لڑکی کو صبح ساڑھے7 بجے مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا، لڑکی کو ڈیفنس سے لایا گیا تھا جس کی لاش کا پوسٹ مارٹم بھی کیا جارہا ہے، اسپتال حکام کے مطابق لڑکی کی شناخت عائشہ کے نام سے ہوئی جو ٹک ٹاکر تھی، اس کی عمر 18 سال ہے اور جب اسے اسپتال لایا گیا تو وہ دم توڑ چکی تھی۔