سپریم کورٹ کا فیصلہ، امریکہ میں اسقاط حمل کے کلینک بند ہونے لگے

Jun 25, 2022 | 15:01 PM

Muhammad Akhtar
ایک نیوز نیوز: امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے خواتین کو حاصل اسقاط حمل کے آئنی حق کو ختم کیے جانے کے بعد امریکہ میں اسقاط حمل کے کلینک بند ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے اپنے ہی پچاس سال پرانے فیصلے رو بنام ویڈ کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد امید ہے کہ امریکہ کی نصف کے قریب ریاستیں اس حوالے سے نئے قوانین اور پابندیاں سامنے لائیں گی۔
امریکی صدر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کوایک ’’المیاتی غلطی‘‘ قرار دیا ہے۔
فیصلے کے خلاف امریکی عوام سڑکوں پرمظاہرے کرررہی ہے۔فینکس ایری زونا میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس فائر کی۔لاس اینجلس میں مظاہرین نے ٹریفک بلاک کردی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکہ کی سپریم کورٹ نے اپنے ہی ایک پچاس سال پرانے فیصلے کوکالعدم قرار دے کر اسقاط حمل کو غیرقانونی قراردے دیا ہے جبکہ پرانے فیصلے ’’رو بنام ویڈ ‘‘کے مطابق خواتین کو اسقاط حمل کا آئنی حق دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے مذکورہ بالافیصلے کے بعد امریکہ میں ایک نئی بحث چھڑگئی ہے۔

مزیدخبریں