شہروز کاشف کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ سرکرنےکے موقع پر صدر نے آنر شپ لینے کا کہا لیکن ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد کسی نے میری کال نہیں اٹھائی جب کہ صدرپاکستان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کمائی کا ذریعہ پوچھا۔
انہوں نے کہا کہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پر 50 لاکھ روپے ملتے تھے لیکن 10 لاکھ بھی نہیں ملے، میں ادھارکے پیسوں سے ملک کے لیے کوہ پیمائی میں ورلڈ ریکارڈ بنا رہا ہوں، میرے والد نے گھر اور پلاٹ بیچ دیے ہیں، اب والد نے بھی مالی تعاون کرنے سے انکار کردیا ہے۔
شہروز کاشف کا کہنا تھا کہ حکومت کے ہر دروازےپر دستک دے چکا ہوں، جواب نہ ملنے پر مایوس ہوں اور اب اپنے لیے لوگوں سے فنڈز مانگنے پر مجبور ہوں۔
کوہ پیما نے مزید کہا کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ میں میرے لیے اعلان کردہ رقم کاکیس پھنساہواہے جب کہ مجھے زبانی کہا گیا کہ میں ایتھلیٹس کے ایلیٹ پول میں شامل ہوں۔