ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ
اسلام آباد: منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر مکمل عملدرآمد کیا ہے، ایک پہلو پر پاکستان نے کافی پیشرفت مکمل کی ہے۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی کارکردگی کو باضابطہ طور پر سراہا اور پاکستان کو 6 مزید نکات پر عملدرآمد کہا کہہ دیا۔

ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی پیش رفت پر اطمینان ہے لیکن پاکستان کو اپنے سزا کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا۔ یو این کے نامزد کردہ 1376دہشتگردوں کو سزائیں دینا ہوں گی۔ پاکستان نے فیٹف کے ایکشن پلان کے تحت 17 قوانین پاس کیے، کالعدم تنظیموں کے ایک ہزار سے زائد اثاثہ جات تحویل میں لیے گئے۔

فیٹف کا کہنا ہے کہ ایک نکتہ زیر سماعت عدالتی مقدمات کے مکمل ہونے سے متعلق ہے، اس ایک نکتے کی بنیاد پر پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھا گیا ہے، اس نکتے پر بھی پاکستان نے نمایاں پیش رفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس نکتے اور میوچل ایولیوشن کے 6 نکات پر جلد عملدرآمد کرے۔

خیال رہے گزشتہ میٹنگ تک پاکستان نے 24 نکات پر عملدرآمدکیا تھا ، جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید توسیع کر دی گئی تھی۔