اولمپکس مقابلوں کے انعقاد پر یونیسکو کے اقدامات قابل تعریف ہیں: رانا ثناء اللہ

Jul 25, 2024 | 00:17 AM

ایک نیوز:وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ خان پیرس میں یونیسکو ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ’چینج دی گیم‘ وزارتی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ خان نے  فرانس میں "چینج دی گیم" وزراری تقریب میں شرکت  کی ۔ 

ترجمان پاکستان سفارتخانہ  کا کہنا ہے  رانا ثناءاللہ پیرس 2024 اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آئے  ہیں، انہوں  نے آج یونیسکو کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ،مشیر وزیراعظم   نے ’چینج دی گیم‘ وزارتی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کی  اور پیرس اولمپکس کے سلسلے میں اس اعلیٰ سطحی فورم کے انعقاد کیلئے یونیسکو کی تعریف بھی کی۔ 

رانا ثناءاللہ   اس موقع پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا  اولمپکس جیسے میگا   سپورٹس ایونٹس پوری دنیا کو صحت مند مقابلے میں اکٹھا کرنے میں ایک قوت کے طور پر کام کرتے ہیں، پاکستان 240 ملین آبادی کا ملک ہے جس میں دو تہائی حصہ 24 سال سے کم عمر پر مشتمل ہے، پاکستان دنیا کے نوجوان ترین ممالک میں شامل ہے،وزیر اعظم پاکستان نے نوجوانوں کو مشغول کرنے، تعلیم دینے اور بااختیار بنانے کیلئے  خصوصی اقدام کا آغاز کیا۔  

 ان کا مزید کہنا تھا "وزیر اعظم یوتھ پروگرام" وزیراعظم کا خصوصی اقدام ہے، یوتھ پروگرام کے تحت پاکستان بھر میں 12 مختلف گیمز کے لیے 'یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام' کا انعقاد کیا گیا،پروگرام کا مقصد مستقبل کے کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کرنا ہے،کھیلوں کے اندر میرٹ پر مبنی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے قومی کانفرنس بھی منعقد کی گئی،جسمانی تعلیم اور کھیل افراد کے ساتھ ساتھ معاشروں کے لیے نتیجہ خیز راستے فراہم کرتے ہیں،کھیل نظم و ضبط کا درس بھی دیتے ہیں،کھیل سرحدوں کے پار دوستی اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرتے ہیں،کمیونٹی کی تعمیر، رضاکارانہ، اور جسمانی سرگرمیاں، کھیلوں کی ضمنی پیداوار ہیں جو ہمارے معاشروں میں بہتری کو یقینی بناتے ہیں۔ 

رانا ثنا اللہ نے کہا اس میدان میں یونیسکو کا مرکزی کردار ہے، یونیسکو جسمانی تعلیم اور کھیلوں سے متعلق پروگراموں کے ذریعے رکن ممالک کی مدد کر سکتا ہے، ہم سب کو امن اور ترقی کے لیے کھیلوں پر مرکوز بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے،ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کی تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔    

مزیدخبریں