ایک نیوز: عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ٹی وی چینلز پر تقاریر نشر کرنے پر پابندی کےمعاملہ میں پیمرا اتھارٹی سے رجوع کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی پیمرا کے پابندی کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ۔ جسٹس رسال حسن سید نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی ۔ریجنل جنرل مینجر پیمرا عمر خطاب عدالت میں پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی ۔ درخواست میں پیمرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہےکہ31 مئی کو پیمرا نے درخواست گزار کی تقاریر ٹی وی چینلز پر دکھانے پر پابندی عائد کی۔ پیمرا قانون کے مطابق پیمرا کسی شہری تقاریر، ویڈیوز دکھانے پر پابندی عائد نہیں کرسکتا ہے۔آئین پاکستان ہر شہری کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتا ہے، ٹی وی چینلز چیئرمین پی ٹی آئی کی تصاویر، ویڈیوز، نآم آن ایئر کرنے پابندی عائد ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی جو ٹی وی چینلز پر دکھانے پر لائسنس منسوخ کردیا جاتاہے ،مقبول سیاسی جماعت کے سربراہ کی تقاریر پر پابندی خلاف قانون و آئین ہے ۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر پر پابندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔ عدالت کیس کا فیصلہ ہونے تک پابندی کا نوٹیفکیشن معطل کرے ۔ عدالت پیمرا کو ٹی وی چینلز کے خلاف کاروائی سے روکنے کا بھی حکم دے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے بلیک آؤٹ کیخلاف پیمرا کے پاس شکایت درج کرائی؟آپ کا ایسا ہی کیس پہلے بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت پہلے بھی پیمرا کے پابندی کے حکم کو ختم کرچکی ہے، عدالت پیمرا کو شکایت پر جلد فیصلہ کرنے کا حکم دیدے،
عدالت نے عمران خان کو پیمرا اتھارٹی سے رجوع کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ عدالت نےحکم دیا کہ پیمرا قانون کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر جلد فیصلہ کرے۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پیمرا سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔