پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کے سبب ہائی الرٹ جاری ، آبادیوں کی نقل مکانی

پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کے سبب ہائی الرٹ جاری ، آبادیوں کی نقل مکانی

 ایک نیوز: پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کے سبب پی ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ کے باعث  پی ڈی ایم اے کی جانب سے  سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور،راجن پور اور رحیم یار خان کےاضلاع میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔  سیلابی پانی میں پھنسے خاندانوں اور مال مویشیوں کو نکالنے کے لیے فلڈ ایکٹ کے تحت کام شروع کر دیا  گیا ہے۔

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں  مزید اضافہ ہو رہا ہے ، دریائے سندھ میں تربیلہ اور کالاباغ  کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے  درجے کا سیلاب ہے سرگودھا، ڈیرہ غازی خان ، بہاولپور ،بھکر، لیہ ،مظفر گڑھ ،راجن پور اور رحیم یار خان کے اضلاع میں فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔تربیلہ میں پانی کی آمد 319000کیوسک اور اخراج 262600کیوسک ریکارڈ  کیا گیا ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد 367888کیوسک اور اخراج 360088کیوسک ریکارڈ  کیا گیا ہے۔چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 404571کیوسک او ر اخراج 400571کیوسک ہے۔ گڈو اور نوشہرہ بیراج پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ہے۔تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد 395152کیوسک اور اخراج 395152کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے،دریائے راوی پر ہیڈ بلوکی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے ۔ہیڈ بلوکی میں پانی کی آمد66325کیوسک اور اخراج 41425کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے  کے مطابق دریائے راوی سے ملحقہ ضلعی انتظامیہ کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے،دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا  سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب  ہے۔سلیمانکی میں پانی کی آمد 71604 اور اخراج 62639کیوسک ہے جبکہ گنڈا سنگھ والا میں پانی کی آمد 69220 اور اخراج 69220 کیوسک ہے۔دریائے چنا ب اور جہلم میں پانی کا بہاؤ نارمل  ہے ،ہیڈ تریمو، پنجند ، جسڑ ، اور شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ نارمل ہے۔ 

ڈی جی عمران قریشی کی ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات کی ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کا کہنا ہےکہ پنجاب کے دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ دریاؤں ندی نالوں میں نہانے اور سیر و تفریح پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے،شہری ممکنہ سیلابی خطرے کی صورت میں انتظامیہ سے تعاون کر یں۔

مسلسل بارش سے اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے، دریائے راوی میں سیلاب کے خدشہ کے باعث ضلعی انتظامیہ کی تیاریاں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔فیلڈ میں تیاریاں مکمل، کیمپ فعال، محفوظ مقامات پر جگہوں کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔

ڈی سی لاہور رافعہ حیدر دن میں دو دفعہ سیلاب تیاریوں کاُجائزہ لیا۔ڈی سی لاہور  رافعہ حیدر کا کہنا ہےکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز ریونیو عدنان رشید سیلاب تیاریوں کی سربراہی کریں گے۔محکمہ انہار ، ریسکیو 1122 ، سول ڈیفنس سمیت تمام محکموں کی سیلاب تیاریاں مکمل ہیں،ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام ادارے مکمل تیار ہیں۔ سیلاب کی صورت میں نقل مکانی کے لئے ٹرانسپورٹ انتظامات کر رہے ہیں۔ 

ڈی سی لاہور رافعہ حیدر  کاکہنا ہےکہ سیلاب کے ممکنہ متاثرین کے لیے راشن کے انتظامات بھی کر رہے ہیں۔دریا کنارے آبادیوں کی مساجد میں سیلاب کی صورت میں اقدامات کی آگاہی کے لیے اعلانات کروائے جا رہے ہیں۔ 

ڈی سی لاہور رافعہ حیدر  نے کہا کہ شہریوں سے گزارش ہے کہ بچوں کو بارشی پانی  میں نہ کھیلنے دیں۔ دریا میں نہانے یا تفریح پر مکمل پابندی اور دفعہ 144 نافذ ہے۔ 

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-25/news-1690269069-7929.mp4

ستلج میں بڑھتی پانی کی سطح پر ضلعی انتظامیہ نے سیلابی پانی میں پھنسے خاندانوں اور مال مویشیوں کو نکالنے کے لیے فلڈ ایکٹ کے تحت کام شروع کر دیا ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر پولیس نے دیہاتیوں کومحفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے فرنٹ لائن کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔ 

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-25/news-1690271423-6736.mp4

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-25/news-1690271423-5950.mp4

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-25/news-1690271423-5352.mp4

سبی:

سبی شہر اور گردو نواح کے علاقوں میں آج بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ایکسین ایری گیشن خادم حسین چانڈیو کا کہنا ہےکہ دریائے ناڑی میں سیلابی ریلہ ،ناڑی ہیڈ ورکس سے 46 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے ۔دریائے لہڑی میں 34 ہزار کیوسک سیلابی ریلہ گزر رہا ہے جبکہ تلی ندی میں 9 ہزار کے قریب پانی گزر رہا ہے۔

کہروڑپکا: 

کہروڑپکا میں دریائے ستلج میں پانی کی سطح اور بہاؤ میں اضافہ  ہو  گیا ہے۔دریائے ستلج کا کٹاؤ آبادیوں تک پہنچ گیا ہے لیکن انتظامیہ غائب ہے۔ پانی کے بہاؤ کی وجہ سے پتن مہاراں، چڑھوئے والا پتن اور ملحقہ آبادی پریشان  ہیں۔ دریا کنارے آباد لوگ ضلعی انتظامیہ کی راہ دیکھنے لگے ہیں۔

 علاقہ مکینوں کا کہنا ہےکہ کہروڑپکا انتظامیہ دوروں اور فوٹو سیشن کے بعد غائب ہے، ڈپٹی کمشنر کی ہدایت کے باوجود کوئی انتظامات نہیں کئے گئے ہیں۔

پاکپتن:

دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کےبہاؤ میں مزید اضافہ ہوگیا۔  محکمہ آبپاشی کے اطلاعاتی نظام کے مطابق  دریائی علاقے میں سیلابی صورتحال میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔محکمہ آبپاشی کے اطلاعاتی نظام کا کہنا ہے کہ  پانی کےبہاؤ میں مزید اضافے سے  سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 83570 کیوسک ہے۔سیلاب کےممکنہ خطرے کے پیش نظرریلیف اورمتاثرین کے انخلا کیلئے کیمپس قائم کردیے گئے ہیں۔

بہاولنگر، چشتیاں اور سلیمانکی کے متعدد مقامات پر ریلیف کیمپس قائم کردیےگئے ہیں۔بہاولپور کور کے فوجی دستے اضافی سازوسامان کےساتھ مختلف مقامات پرموجود ہیں۔

ادھربالائی علاقوں سے بارشوں کا پانی سندھ میں داخل ہونے سے بیراجوں پر پانی کی صورتحال نارمل ہوگئی ہے، سیلابی ریلہ 6 سے 7 روز میں سکھر بیراج پہنچےگا لیکن سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہے، جبکہ کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

جھنگ:

جھنگ میں دریائی پٹی کے ساتھ کھڑی فصلیں پانی کی زد میں آگئی ہیں، دریائے چناب میں جھنگ کے مقام پر سیلابی ریلے کے بہاؤ میں کمی آنے لگی، دریائے راوی میں نارووال سے سیلابی ریلہ گزرگیا جب کہ پانی کے بہاؤ میں کمی جاری ہے۔

بہاولنگر:

بہاولنگر  میں بھی دریائے ستلج کے مقام پر پانی کے بہاو میں  مسلسل اضافہ ہو گیا ہے۔ فلک شیر صابو کا کے مقام پر بند ٹوٹنے سے متعدد آبادیوں کا  زمینی راستہ کٹ گیا ہے۔ بستی منیر ساہو کا ،چاکر وٹو، رشید جمانیکا، سمیت متعدد آبادیاں سیلابی پانی کی لپیٹ میں آگئیں۔ متاثر آبادیوں میں سینکڑوں افراد محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

 متاثرہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے ریسکیو  آپریشن جاری ہے۔ متاثرہ افراد کی بڑی تعداد نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر نقل مکانی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پانی بڑھنے سے آبادیوں میں محصور افراد کی زندگیوں کو سنگین خطرہ ہے۔