ایک نیوز :مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نواز کاکہنا ہے کہ نوازشریف کو باربارنکالنےکےباوجود 1500منصوبے گنوا سکتی ہوں۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نواز کا سنگھ پورہ این اے 119میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں آج حلقے میں پہلی بار آئی ہوں۔سوچا جا کر پہلے اجازت لے لو۔این اے 119 سے آپ نے فیصلہ دیا ہے۔اب یہ میرا گھر ہے میں گھر والوں سے بات کرنے آئی ہوں۔مجھ پر الزام یہ تھا کہ اپنے باپ کے ساتھ کھڑی کیوں ہوئی۔جان چلی جاتی، کرسی چلی جاتی میں اپنے والد کے ساتھ کھڑی رہی۔
مریم نواز کاکہنا تھا کہ آپ سے ووٹ مانگنے نہیں آئی۔ووٹ لوگوں کے مستقبل کا فیصلہ ہوتا ہے۔ن لیگ کے علاوہ کسی جماعت نے کام کیا ہے۔ایک جماعت ایسی ہے جو نہ الزامات لگاتے ہے نہ تنقید کرتی ہے صرف کام کرتی ہے۔باقی پارٹیاں صرف تنقید کرتی ہیں۔کچھ جماعتیں آج پنجاب میں ایسی بھی آئی ہوئی ہیں جنھوں نے پندرہ پندرہ سال حکومتیں کی۔اپنے پندرہ منصوبے نہیں گنوا سکتے۔نواز شریف پر تنقید کررہے ہیں پنجاب نواز شریف پر تنقید نہیں سکتا۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نوازکاکہنا تھا کہ ایک شخص کہتا ہے نواز شریف نے منشور نہیں دیا۔نواز شریف نے منشور دیا تو اس پر کام بھی کیا۔نواز شریف آج بھی صبح سے بیٹھے ہوئے کام کررہے تھے کہ بجلی گیس کے بل کیسے کم کرنے ہیں۔لاہور اور پنجاب کا دل بہت بڑا ہے جس صوبے نے نواز شریف کو مینڈیٹ دیا نواز شریف نے کام کیا۔جس صوبے نے مینڈیٹ نہیں دیا اس صوبے کے بھی چپے چپے پر نواز شریف کے کام نظر آتے ہیں۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ میرا یہ پہلا الیکشن ہے میں اس مالک کی بیٹی ہوں جس نے چار دہائیوں تک آپ کی خدمت کی۔مجھے پتہ ہے میرے کندھوں پر کتنا بوجھ ہے
میں وہ امیدوار نہیں جسے لوگ پرچی پر لکھ کر مسئلے دیتا ہے وہ امیدوار ہوں جو گھر سے پتہ کرکے آئی ہوں۔مجھے پتہ ہے اس حلقے میں گیس اور سڑکوں کا مسئلہ ہے۔میری ٹیم اس وقت این اے 119 میں موجود ہیں ۔میں نے انکو کہا ہے کہ ان کو کہنا کہ آپ کی بیٹی مریم نواز نے بھیجا ہے۔اگر آپ نے یہاں سے شیر کو جتایا تو ہمیشہ کے لئے میرا یہاں دفتر قائم ہوگا مریم نواز خود آپ سے ملاقات کرے گی۔
مسلم لیگ ن کی چیف آٰرگنائزرمریم نواز کاکہناتھا کہ یہ ووٹ امانت ہے پاکستان کی اس مٹی کی اس دھرتی کی۔اس ووٹ نے ہماری نسلوں کا فیصلہ کرنا ہے۔ہم نے یہ ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جانا مریم نواز اور جنید صفدر یہی رہے گا ۔ میں سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں آپ نے جیسا میرا استقبال کیا ہے۔8 فروری کو اپنا فرض سمجھ کر اس ملک اپنی جماعت کی خاطر اپنا ووٹ ڈالنا ہے۔