ایک نیوز: پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کہاں ہیں اور انہیں عدالت میں کب پیش کیا جائے گا۔ لیگی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے دوران بتادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما عابد شیر علی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی ہے۔
عابد شیر علی نے دوران نیوز کانفرنس کہا کہ فواد چودھری کے مقدمے میں قانون کے مطابق عمل ہوگا۔ چند دنوں سے ملک میں عجیب منظر ہے۔ عمران خان نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا اور گالی کلچر کو فروغ دیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود اپنی حکومت کا خاتمہ کیا۔ جادو ٹونے سے پیرنی کا راج تھا۔ کل رات فواد چوہدری کو گرفتار کیا گیا۔ فواد چوہدری نے پاکستان کے سیکورٹی اداروں پر الزام تراشی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب کو سازش کے ذریعے ملک بدر کیا گیا۔ پاکستان کو ہم نے اس شیطان سے واپس لیا۔ انہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔
انہوں نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پہ تو بیٹیاں آف شور نکل آتی ہیں کئی نکاح کر لیے جاتے ہیں۔ ہمارے لوگوں کو تو اسمبلیوں سے نکالا گیا۔ فواد چوہدری کو کس نے اختیار دیا ہے کہ پاک آرمی اور الیکشن کمیشن کے خلاف باتیں کریں۔ آپ نے خود استعفے دیے اب قانون کے مطابق عمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ فواد جیسے گدھے لوگوں کا ملک نہیں ہے۔ اس کا میڈیکل بھی کروائیں تو رزلٹ میں گند ہی آئے گا۔ جو جتھے کی صورت حملہ آور ہوں گے ان کی جگہ جیل ہو گی۔ فواد چوہدری کے ساتھ قانون کے مطابق پیش آیا جائے گا۔ آپ نے کل ریاست پاکستان کو چیلنج کیا۔ آپ اداروں کے سربراہان کو گالیاں دیں یہ اب نہیں ہو گا۔فواد چوہدری تمھاری قسمت میں اب ذلالت ہے۔
لیگی رہنما عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ 6 بجے فواد چودھری کو عدالت میں ریمانڈ کیلئے پیش کیا جائے گا۔ فواد چودھری پر صرف پرچہ ہوا، ٹی وی لگاؤ تو لگتا ہے کہ قیامت آگئی۔
انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی نے بھی اسی طرح کی بات کی تھی اور 6 ماہ قید بھگتی تھی۔ انصاف کا معیار دہرا نہیں ہو سکتا۔ فواد چوہدری پہ تو ابھی صرف پرچہ درج ہوا ہے۔ اداروں پہ دھونس ڈال کے اپنی مرضی کے نتیجے لینے کا جو رواج ہے اس کی باز پرس تو ہو گی۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ انہوں نے عدلیہ کے بارے غلط الفاظ استعمال کئے۔ قانون کا طریقہ کار ہے اور اس کے مطابق وی وی آئی پی سروس نہیں ملے گی۔ بیٹی چھپانے والوں کو گھر جانا ہو گا۔ اپیل کی ایک اسٹیج ہے اس پہ تبھی کام ہو گا۔ کسی کے خاندان کو دھمکی دینا کہاں کی شرافت ہے۔ اس چیز کو ابھی روکنا ضروری ہے ورنہ گلی گلی دھمکیاں دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو اگر محسن نقوی کے انتخاب پہ اتنا غصہ ہے تو آپ خود مشاورتی عمل کا حصہ نہیں بنے۔ فواد چوہدری نے جرم کیا ہے غیر قانونی حرکت کی ہے۔ رانا ثناء اللّٰہ کو جعلی مقدمے ایک سال جیل کاٹنی پڑی۔ ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کے مطابق اپنا عمل رکھا۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف نے سیاسی مشکل کبھی دیکھی نہیں۔ عمران خان نے ایک دن جیل میں نہیں گزارا۔ انصاف کا معیار فواد چوہدری کے لیے مختلف نہیں ہے۔قانون کے مطابق ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔