ایک نیوز: شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس رواں سال مئی میں بھارت کے شہر گوا میں منعقد ہونے جارہا ہے۔ جس میں بلاول بھٹو شرکت کی صورت میں 12 سال بعد بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے وزیرخارجہ ہوں گے۔ اس سے قبل سال 2011 میں اس وقت کی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گوا میں ایس سی او اجلاس 2023 کا انعقاد 4 اور 5 مئی کو کیا جا سکتا ہے اور اگر پاکستان دعوت قبول کرتا ہے تو یہ تقریباً 12 سالوں میں اس طرح کا پہلا دورہ ہوگا
ہندوستان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد کو دعوت نامہ بھیجا ہے۔ یہ اجلاس گوا میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ذریعے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو سربراہی اجلاس کے لیے مئی کے پہلے ہفتے میں گوا کا دورہ کرنے کا دعوت نامہ بھیجا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق یہ اجلاس 4 اور 5 مئی کو گوا میں منعقد کیا جا سکتی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر پاکستان دعوت قبول کرتا ہے تو یہ تقریباً 12 سالوں میں پاکستان کے کسی وزیر خارجہ کا اس طرح کا پہلا دورہ ہوگا۔ حنا ربانی کھر جولائی 2011 میں ہندوستان کا دورہ کرنے والی آخری پاکستانی وزیر خارجہ تھیں۔
ایس سی او میں ہندوستان اور پاکستان کے علاوہ چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ اسی طرح کا دعوت نامہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ چین اور روس کے وزرائے خارجہ کو بھی بھیجا گیا ہے۔ تاہم، دو طرفہ تعلقات خوشگوار نہ ہونے کے پیش نظر پاکستان کے وزیر خارجہ کو ہندوستان کی دعوت خاص طور پر اہم ہے۔
خیال رہے کہ پاک بھارت تعلقات گزشتہ 8 سالوں سے سخت کشیدگی کا شکار ہیں۔ اگست 2015 میں بھارت نے وزیر خارجہ سرتاج عزیز کو دعوت دی تھی لیکن اس وقت کی بھارتی وزیر خارجہ آنجہانی سشما سوراج کی جانب سے سرتاج عزیز پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے ملاقات نہ کریں جس پر پاکستان کی جانب سے دورہ منسوخ کردیا گیا تھا۔