پی این این: لاہور میں تعلیمی اداروں کے 35 سے زائد لڑکوں پر مشتعمل گینگ سامنے آ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گینگ کو 102 کے نام سے آپریٹ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔گینگ کی جانب سے طالب علموں پر مشتمل گینگ مختلف سکولوں کے باہر لڑکوں کو تشدد کا نشانہ بناتے اور او ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔ گینگ تشدد کی ویڈیوز اپ لوڈ کر کے خود و ہراس پھیلاتے ہیں۔ گینگ کے خلاف گلبرگ میں ایک نوجوان پر تشدد کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزمان نے حیات نامی طالب علم کو سنوکر کلب میں تشد د کا نشانہ بنایا تھا۔
https://www.pnntv.pk/22-Feb-2023/25488
واضح رہے کہ لاہور میں سستی شہرت حاصل کرنے کےلیے اوباش نوجوانوں کی پرتشددکارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سنوکرکی گیم ہارنے پراوباش لڑکوں نے نوجوان کوبہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ اوباش لڑکے نوجوان کو ڈنڈوں سےمارتےرہے اور متاثرہ نوجوان کاسرپھاڑدیا تھا۔ نوجوان کے جسم پرمتعددچوٹیں آئیں جسے اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔ اوباش لڑکےنوجوان پرتشددکے دوران موبائل فون سےویڈیو ز بناتے رہے جسے بعد میں سوشل میڈیاپراپلوڈ کردیا تھا۔پولیس نے ڈان بننے کےخواہشمنداوباش لڑکوں کےخلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔تھانہ گلبرگ پولیس کےریکارڈمیں انہی لڑکوں کےخلاف مزید دو مقدمات بھی درج تھے۔ ملزمان پہلے بھی متعدد بارراہ چلتے طالبعلموں کو تشددکانشانہ بناکرویڈیوزاپ لوڈ کرچکےہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فوٹیجزمیں نظرآنےوالےملزموں کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارےجارہےہیں۔