ایک نیوز: راولپنڈی سے رضاکارانہ گرفتاریاں دینے والے زلفی بخاری، صداقت عباسی، فیاض چوہان سمیت پی ٹی آئی کے 47 رہنماؤں اور کارکنوں کو راتوں رات پنجاب کی دور دراز جیلوں میں منتقل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جیل بھرو تحریک کے دوران کمیٹی چوک راولپنڈی میں رضا کارانہ طور پر گرفتاریاں دینے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتاری کے بعد پنجاب حکومت نے گھن چکر بناکر رکھ دیا۔ جمعہ کو تحویل میں لیے جانے والے رہنماؤں اور کارکنوں رات 10بجے تک راولپنڈی پولیس قیدیوں کی گاڑیوں میں سوار کرکے مختلف شاہراوں پر چکر لگواتی رہی۔
بعد ازاں پنجاب حکومت کی جانب سے احکامات ملنے پر تمام زیر حراست افراد کو سینٹرل جیل اڈیالہ منتقل کیا گیا لیکن جیل انتظامیہ نے ڈی سی راولپنڈی کی جانب سے ڈیٹینشن آرڈر موصول نہ ہونے پر قیدیوں کی گاڑیوں کو جیل کے مرکزی دروازے پر روک رکھا۔ بعد ازاں ڈی سی راولپنڈی کی جانب سے ڈیٹینیز کے تین ایم پی او کے تحت 30 دن تک کے ڈیٹنشن آرڈر موصول ہونا شروع ہوئے۔
رات گئے تک سینٹرل جیل اڈیالہ کی انتظامیہ نے ڈیٹینز کو وصول کرکے جیل کی بیرکس میں منتقل کیا تاہم ابھی پی ٹی آئی رہنما و کارکن تمام دن کی تھکن بھی دور نہ کرپائے تھے کہ جیل انتظامیہ نے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مبشر ملک کے احکامات کے تحت اسیران کو پنجاب کی دور دراز جیلوں میں منتقلی کا عندیہ دے ڈالا اور صبح پی ٹی آئی کے رہنماؤں زلفی بخاری، صداقت عباسی، فیاض چوہان، اعجاز خان جازی کو شاہ پُر جیل منتقل کردیا جبکہ 41 دیگر عہدے داروں اور کارکنوں کو حافظ آباد جیل منتقل کر دیا گیا۔
محکمہ جیل خانہ جات کے آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنوں کی دونوں جیلوں میں منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ منتقلی آئی جی جیل خانہ جات کے احکامات پر عمل میں لائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ جب پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنوں کو سینٹرل جیل اڈیالہ منتقل کیا گیا تو پہلے پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد اڈیالہ جیل کے باہر جمع رہی۔ کارکن پارٹی اور رہنماؤں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔
30دن کے لیے گرفتار رہنماؤں و کارکنوں کی دور دراز جیلوں میں منتقلی کے حوالے سے حکام کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنوں کی اڈیالہ جیل سے منتقلی سیکیورٹی و انتظامی وجوہات پر کی گئی ہے۔