ایک نیوز : بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے مسلمان حکمرانوں کے نام پر رکھے گئے مہاراشٹر کے دو اہم شہروں نام بدلنے کی منظوری دیدی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اب اورنگ آباد کو چھترپتی سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کو دھاراشیو کے نام سے جانا جائے گا۔مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے ٹوئٹر پر یہ خبر شیئر کی کہ اورنگ آباد کا نام مغل شہنشاہ اورنگ زیب جبکہ عثمان آباد کا نام حیدرآباد ریاست کے 20ویں صدی کے نظام کے نام پر رکھا گیا تھا۔
اورنگ آبا کا نام شیواجی کے بڑے بیٹے سمبھاجی کے نام پر رکھا گیا ہے سمبھاجی کو1689 میں شہنشاہ اورنگ زیب کے حکم پر پھانسی دے دی گئی تھی۔ اسی طرح عثمان آباد کے قریب ایک غار جسے دھاراشیو کہا جاتا ہے آٹھویں صدی کی ہے اس کے نام پر عثمان آباد کا نام رکھا گیا ہے ۔
دیویندر فڈنویس نے 24 فروری کو ریاستی جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی سکریٹری کو وزارت داخلہ کی طرف سے لکھے گئے دو خطوط کو ٹویٹ کیا تھا۔ خطوط میں کہا گیا تھا کہ مرکز کو وسطی مہاراشٹر کے ان دو شہروں کے نام تبدیل کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام بدل کر دھاراشیو رکھنے کا فیصلہ شیوسینانیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس کابینہ کا آخری فیصلہ تھا۔ نئی ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت نے کابینہ کے اس فیصلے کو پلٹ دیا اور اس سلسلے میں ایک نیا فیصلہ لیا۔
دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال اودھو ٹھاکرے سے ملنے ممبئی پہنچے۔ ان کے ساتھ پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان اور راجیہ سبھا رکن راگھو چڈھا بھی موجود تھے۔ اس دوران دونوں قائدین کے درمیان 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کو ایک ساتھ لانے کو لے کر بات چیت ہوئی۔ کجریوال نے کہا، ہم لوگ اس رشتے کو آگے لے کر جائیں گے۔