ایک نیوز: اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عمران خان کو 28 فروری کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق بینکنگ کورٹ میں عمران خان اور دیگر کے خلاف فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین کی عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل نعیم پنجوتھہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ عمران خان 28 فروری کو بینکنگ کورٹ میں پیش ہوں۔
عمران خان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی بینکنگ کورٹ جمع کرا دی گئی۔
بینکنگ کورٹ نے کیس کی سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ہائیکورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بظاہردرخواست گزارنےحاضری سےاستثنیٰ کے لیے تسلی بخش وضاحت بیکنگ کورٹ میں پیش کی،جج بینکنگ کورٹ نےعمران خان کوطبی بنیادوں پرحاضری سےاستثنیٰ دےکرغیرقانونی عمل نہیں کیا۔طبی رپورٹس کو غلط کہنے کے لیے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں،سرکاری وکیل نےدرخواست گزارکےطبی معائنےکے لیے میڈیکل بورڈبنانےکی درخواست دائرکی ہے۔
تحریری حکم نامنے میں کہا گیا ہے کہ تاثرملتاہےحکومت عمران خان کوعلاج کے لیے یاپیش کی گئی میڈیکل رپورٹس کی تصدیق کیلئے وقت دیناچاہتی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےمؤقف اختیار کیادرخواست گزار 25 فروری کوعدالت پیش ہوجائیں توانہیں اعتراض نہیں ہوگا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ درخواست گزار کے وکیل نےبتایالاہورہائیکورٹ سےحفاظتی ضمانت کےبعدعمران خان کو3مارچ کو متعلقہ عدالت میں پیش ہوناہے، عمران خان نے 28 فروری کو عدالت کے روبرو پیش ہونے کی کمٹمنٹ دی ہے۔توقع کرتےہیں بینکنگ کورٹ 28 فروری تک میڈیکل بورڈکی تشکیل اورعبوری ضمانت کی درخواست پرفیصلہ جاری نہیں کرے گی،انصاف کا تقاضہ ہے کہ عمران خان کی درخواست نمٹا دی جائے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے بینکنگ کورٹ میں پیشی کی درخواست مسترد کر دی تھی اور 28 فروری کو بینکنگ کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔