ایک نیوز :چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کاکہنا ہے کہ حکومت ملی تو 17وزارتیں ختم کرکے پیسہ عوام پرخرچ کریں گے۔تاریخی بے روزگاری، غربت اور مہنگائی کا مقابلہ بھی کرنا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نوابشاہ کے بختاور گرلز کیڈٹ کالج کی تیسری پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب میں بلاول بھٹو بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوئے جنہوں نے کالج کی ثقافتی تقریب کا افتتاح کیا، کیڈٹ کالج سے 57 طالبات پاس آؤٹ ہوئی ہیں۔
سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو کاکیڈٹ کالج بختاور برائے خواتین میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پرانے سیاست دان پاکستان کا ماضی ہیں اور آپ پاکستان کا مستقبل ہیں۔ نفرت گالم گلوچ کی سیاست کو دفن کریں تو ہم ضرور ترقی کریں گے۔تاریخی بے روزگاری، غربت، مہنگائی کا مقابلہ کرنا ہے، جس خاندان کے دو فرد کام کر رہے ہیں اور ان کی تنخواہ دس سال قبل دس ہزار تھی تو ان کا گزارہ ہوجاتا تھا، آج کے معاشی صورتحال میں اس خاندان کا گزارہ کرنا مشکل ہے، ان حالات میں عام آدمی اپنا بجلی کا بل دے یا بچوں کو تعلیم دے؟
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوکامزید کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے باوجود 17 وزارتیں صوبوں کو منتقل نہیں ہوئیں، ہم ان شاء اللہ یہ وزارتیں ختم کریں گے، ان پر خرچ ہونے والے 300 سو ارب روپے عوام پر خرچ کریں گے۔حکومت میں آکر مزدور اور یوتھ کارڈ لائیں گے جب کہ کسانوں کو براہ راست سبسڈی بھی دیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہید بے نظیر بھٹو کا خواب خواتین کے لیے تھا، یہ طالبعلم شہید بےنظیر بھٹو کا خواب پورا کر رہے ہیں، آ پ لوگوں نے ہی ملک کو آگے لے کر چلنا ہے، مل کر محنت کریں ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ شہید بے نظیر بھٹو کا خواب خواتین کے لیے تھا، یہ طالبعلم شہید بےنظیر بھٹو کا خواب پورا کر رہے ہیں، آ پ لوگوں نے ہی ملک کو آگے لےکر چلنا ہے ۔ مل کر محنت کریں ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں، ہمیں تاریخی بےروزگاری اور غربت کا مقابلہ کرنا ہے، پرانے سیاستدان ملک کا ماضی،آپ مستقبل ہیں۔
سابق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے ملک کو بہت خطرہ ہے، عوام اس وقت بہت سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، تنقید اور گالم گلوچ کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا، عوام کی تکلیف اور مسائل کو ہم حل کرسکتے ہیں ۔ ملک کو اس وقت تاریخی معاشی بحران کا سامنا ہے، جتنی آج روٹی کپڑا اور مکان کی ضرورت ہے، پہلے نہیں تھی، مزدور کارڈ اور نوجوانوں کے لیے یوتھ کارڈ لائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلے 35 ہزار کی تنخواہ میں گزارہ ہو جاتا تھا لیکن آج کی معاشی صورتحال میں ڈبل کمانا پڑتا ہے، کسان کو براہ راست سبسڈی دلوائیں گے، ایک سال کے لیے نوجوانوں کو مالی مدد فراہم کریں گے۔ زراعت اور انفرااسٹرکچر میں انقلابی تبدیلی لائیں گے، بجلی کابل زیادہ آتا ہے مگربجلی نہیں آتی، لہٰذا سولرانرجی کے ذریعے 300 میگاواٹ بجلی پہنچائیں گے۔کومت میں آکر ڈیولپمنٹ نقشوں میں تبدیلیاں لے کر آئیں گے اور سندھ سے شروع ہونے والے انقلاب کو پورے ملک میں پھیلائیں گے۔