ایک نیوز نیوز: غریب عوام کو ریلیف دینے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔حکومتی بے حسی نے تمام حدیں پارکردیں، غریب عوام کیلئے سستا آٹا ایک خواب بن گیا۔ آٹے کے حصول کے لیے طویل قطاروں میں مرد ہی نہیں خواتین بھی رل گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آٹا غریب کی پہنچ سے دور نہیں بہت دورہوگیا۔ ٹرک کے باہر سستے آٹے کے منتظر ہزاروں افراد میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔
اس وقت اوپن مارکیٹ میں سرکاری آٹا چونسٹھ روپے پچھتر پیسے فی کلو سے 100 روپے کلو تک دستیاب ہے جبکہ چکی آٹا 125 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ دوسری طرف یوٹیلیٹی اسٹورز پر فی کلو آٹے کی قیمت 40 روپے ہے، تاہم یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹے کی سپلائی انتہائی کم ہے۔
یوٹیلیٹی اسٹورز حکام کے مطابق بڑے اسٹورز 125 سے 150 جبکہ چھوٹے اسٹورز پر 50 آٹے کے تھیلے مہیا کئے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق اوپن مارکیٹ سے 100 فی صد سے زائد فرق ہونے کی وجہ سے یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹے کی مانگ بڑھ رہی ہے اور روزانہ سیکڑوں شہریوں کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔
دوسری جانب شہری آٹے کی قیمتوں میں اضافے پر شدید پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت شہریوں کو سستا آٹا سپلائی کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ صبح سات بجے یوٹیلیٹی اسٹورز کے باہر لائنوں میں لگ جاتے ہیں اور چار سے چھ گھنٹوں پر آٹا آتا ہے جو رش کی وجہ سے ہاتھوں ہاتھ بک جاتا ہے اور درجنوں شہری خالی ہاتھ لوٹ جاتے ہیں اور اگلے دن پھر یہی صورتحال ہوتی ہے۔