ایک نیوز نیوز: افغان طالبان نے خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے بعد ملازمت کے دروازے بھی بند کردیے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان انتظامیہ نے تمام مقامی اور غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں ( این جی اوز) کو حکم دیا ہے کہ وہ خواتین ملازمین کو ملازمت سے روک دیں۔
طالبان کی طرف سے ملک میں خواتین کی ملازمت پرپابندی کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف حال ہی حکومت نے لڑکیوں کی جامعات میں تعلیم کے حصول پرپابندی عائد کردی تھی۔
وزارت اقتصادیات کے ترجمان عبدالرحمٰن حبیب کی طرف سے تصدیق شدہ خط میں کہا گیا کہ خواتین ملازمین کو تا حکم ثانی کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ کچھ خواتین ملازمین نے اسلامی لباس کی انتظامیہ کی تشریح پر عمل نہیں کیا۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا اس حکم کا اطلاق اقوام متحدہ کی ایجنسیوں پر بھی ہوتا ہے یا نہیں۔
یہ حکم طالبان انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹیوں میں خواتین کے داخلے پر پابندی کے بعد سامنے آیا جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی اور افغانستان کے اندر بھی احتجاج اور شدید تنقید ہوئی۔
طالبان کے اس حکم نامے کے بعد افغانستان میں تمام سرکاری اور نجی محکموں حتیٰ کہ محکمہ صحت سے بھی خواتین ملازمین کو نکال دیا جائے گا۔
قبل ازیں طالبان نے خواتین کی تعلیم پرغیرمعینہ مدت تک پابندی عائد کردی تھی۔