ایک نیوز نیوز: کراچی پورٹ سے سویا بین کے کنٹینر کلیئر نہ ہونے کی وجہ سے پولٹری فارم ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن غلام محمد پٹھان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بندرگاہ پر سویا بین کے جہازوں کو کلیئرنس نہیں مل رہی جس کے باعث پولٹری کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
اپنے ایک بیان میں چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن غلام محمد پٹھان کا کہنا تھا کہ درآمدی سویابین کےجہاز 12 اکتوبرسے بندرگاہ پرکھڑے ہیں جن میں 100 ارب روپے مالیت کا سویا بین ہے تاہم حکومت کی جانب سے بندرگاہ پرسویابین کے جہازوں کو کلیئرنس نہیں مل رہی۔
انھوں نے کہا کہ پولٹری انڈسٹری کے پاس صرف 7 دن کا فیڈ اسٹاک ہے، جہازوں کی کلیئرنس میں تاخیرسے پولٹری انڈسٹری میں بحران ہوگا جبکہ ایک کلو مرغی کا گوشت ایک ہفتے میں 150 روپے بڑھ چکا ہے۔