ایک نیوز:سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ کے ٹراما سینٹر کے عملے کو یرغمال بنا کر تشدد کرنے پر نگران مشیر برائے معدنیات عمیر محمد حسنی اور سابق وزیر امان اللہ نوتیزئی کے خلاف تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ ٹراما سینٹر کی انتظامیہ کی جانب سے درج کرایا گیا ہے۔ جس میں نگران مشیر اور سابق وزیر کے خلاف 186،504،506 اور 34 سمیت مختلف دفعات لگائی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق نگران مشیر اور سابق وزیر کے محافظوں کی جانب سے ڈاکٹروں اور سیکیورٹی گارڈز پر اسلحہ تانا گیا، ہاتھا پائی کی گئی،سکیورٹی گارڈز کو زدوکوب کیا،گالم گلوچ کی اورسنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
گران مشیر معدنیات عمیر محمد حسنی نے ٹراما سینٹر سول اسپتال میں رونما ہونے والے نا خوشگوار واقع پر ٹراما سینٹر کے ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف سے دلی معذرت کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا جو ایک غلط فہمی کی بنیاد پر رونما ہوا۔
عمیر حسنی کاکہنا تھا کہ حکومت کے ذمہ دار نمائندہ کی حثیت سے عوام کی خدمت میری ذمہ داری ہے۔ خاص طور پر پہلے ہی سے مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کی داد رسی میرا اخلاقی فریضہ ہے۔
نگران صوبائی مشیر نے ٹراما سینٹر کے فرض شناس سٹاف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ سے وہ خود بھی ایسے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام میں اپنا کردار بھرپور طور پر ادا کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نگراں مشیر معدنیات عمیر محمد حسنی نے سول اسپتال کے ٹراما سینٹر میں انتہائی نگہداشت یونٹ(آئی سی یو) میں داخل کرنے پر عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔