پیپلزپارٹی کا 90روز میں انتخابات کا موقف اپنانے کا فیصلہ 

پی پی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کا آصف زرداری،بلاول بھٹو پراعتماد کااظہار
کیپشن: Asif Zardari of PP Central Executive Committee expressed confidence in Bilawal Bhutto

ایک نیوز ::پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے، 90روز میں انتخابات کا موقف اپنانے کا فیصلہ  کرلیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر بھی بات چیت، نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔

:پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں شریک اراکین کا عام انتخابات سے متعلق تجاویز دی گئیں۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ نے سی ای سی اجلاس پربریفنگ دی۔سی ای سی نے مردم شماری اعداد وشمار مشکوک قرار دے دیئے۔

بریفنگ میں کہاگیا کہ سندھ کی آبادی کم دکھائی گئی ہے ،فنڈز سمیت دیگر نقصان ہوگا ۔پیپلزپارٹی سپریم کورٹ فیصلے کے بعد حکمت عملی بنائے گی۔

پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین  نے صدر پی پی پی پی آصف زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

امجد ایڈووکیٹ،محمد علی باچا،چنگیزجمالی نے بھی انتخابات 90روز میں کرانے کا موقف اپنانے کی تجویز دی۔مخدوم احمد محمود کی پنجاب میں سیلاب متاثرہ عوام کی داد رسی کیلئے دوروں کی تجویز دی۔

اعتزازاحسن نے 90روز میں الیکشن سے متعلق قانونی دلائل سامنے رکھے۔اعتزازاحسن کاکہنا تھاکہ معاشی حالات مدنظر رکھ کر 90روز میں انتخابات ضروری ہیں۔ہماری جماعت کی جدودجہد آئین کی بحالی میں گزری ہے۔آئین تقاضا ہے کہ 90روز کے اندر انتخابات ہوں۔

پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور ، سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نیئر بخاری، فرحت اللہ بابر، شیری رحمان، شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی،سید قائم علی شاہ، مخدوم احمد محمود، نثار احمد کھوڑو، چنگیز خان جمالی، امجد ایڈوکیٹ، لطیف اکبر اور اسلم گل،  رضا ربانی، سید خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، اعتزاز احسن، محمد علی شاہ باچہ اور  چوہدری منظور،مراد علی شاہ، سردار یعقوب، تاج حیدر، چوہدری یاسین، ہمایوں خان اور مولا بخش چانڈیو،جمیل سومرو، ہری رام، سلیم مانڈوی والا، مخدوم جمیل الزمان، میر باز کھیتران اور حسن مرتضیٰ،منظور وسان، اعجاز جکھرانی، روزی خان کاکڑ، صابر بلوچ، نواب یوسف تالپور اور رخسانہ زبیری، ثمینہ خالد گھرکی، سعید غنی، قادر پٹیل، نوید قمر، صادق عمرانی غلام فرید کاٹھیا، عبدالطیف انصاری، جام مہتاب ڈہر، شرجیل میمن، ناصر شاہ، علی مدد نے شرکت کی۔