ایک نیوز : امریکا کی فلٹن کاؤنٹی جیل نےسابق امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کو فلٹن کاؤنٹی جیل نے قیدی نمبر "PO1135809" الاٹ کیا ۔ اسی طرح ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ان چاہا ریکارڈ بھی بنایا ہے اور وہ ایسے پہلے سابق امریکی صدر بن گئے ہیں جن کا مگ شاٹ لیا گیا ۔
فلٹن کاؤنٹی جیل ریکارڈ میں ان کا قد چھ فٹ تین انچ (1.9 میٹر)، ان کا وزن 215 پاؤنڈ (97 کلوگرام) اور اس کے بالوں کا رنگ سفید بتایا گیا ۔
یادرہے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جارجیا انتخابات میں فراڈ کیس میں فلٹن کاؤنٹی جیل میں خود کو سرینڈر کیا۔ اس دوران انہیں گرفتار کیا گیا، وہ تقریباً 20 منٹ تک جیل میں رہے۔
س مگ شاٹ کے بعد ٹرمپ گینگسٹر ال کیپون، بدمعاش فرینک سیناترا اور دیگر ہائی پروفائل امریکیوں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جن کی جیل میں تصاویر لی گئی تھیں۔
https://t.co/MlIKklPSJT pic.twitter.com/Mcbf2xozsY
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 25, 2023
مگ شاٹ ہوتا کیا ہے؟
ٹرمپ کا مگ شاٹ فلٹن کاؤنٹی جیل میں لیا گیا۔ مگ شاٹ کا سیدھا مطلب ہے 'چہرے کی تصویر'۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سابق امریکی صدر کا مگ شاٹ لیا گیا ہو۔ شیرف کے دفتر کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں جب تصویر کلک کی گئی تو وہ گہرے نیلے رنگ کا سوٹ، سفید قمیض اور سرخ رنگ کی ٹائی پہنے کیمرے کو دیکھ کر شور مچا رہے تھے۔
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو تاریخی مگ شاٹ لینے کے بعد 200,000 ڈالر کے بانڈ پر رہا کر دیا گیا ہے۔ تاہم ڈونالڈ ٹرمپ نے اس دوران خود کو بے قصور قرار دیا۔
دراصل، 77 سالہ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور 18 دیگر افراد پر 2020 کے جارجیا کے انتخابات میں ہار کو پلٹنے کی کوششوں کے سلسلے میں کل 41 مجرمانہ الزامات عائد کیے گئے تھے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ ایکس (پہلے ٹویٹر) پر واپس آئے اور اپنی مگ شاٹ کی تصویر بھی شیئر کی۔
ٹرمپ پر رواں سال اپریل سے لے کر اب تک چار بار فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔ اس دوران ڈرامائی صورت حال اور متعدد عدالتوں میں پیشیوں سے وائٹ ہاؤس کی ان کی انتخابی مہم میں خلل پڑا ہے۔
ان کی گرفتاری وسکونسن میں ٹیلی ویژن پر ہونے والے مباحثے کے ایک دن بعد سامنے آئی، جس میں 2024 کے رپبلکن صدارتی نامزدگی کے لیے ان کے آٹھ حریف شامل تھے۔
پرائمریز میں اپنے تمام حریفوں پر سبقت رکھنے والے ٹرمپ اس مباحثے میں شرکت نہ کرنے کے باوجود بھی سپاٹ لائٹ میں رہے۔ دو امیدواروں کے علاوہ باقی تمام نے کہا کہ وہ پارٹی کے نامزد امیدوار کے طور پر ان کی حمایت کریں گے، چاہے وہ سزا یافتہ مجرم ہی کیوں نہ ہوں۔