ایک نیوز نیوز: نیند کو زندگی کے اہم عمل کے طور پر تو وسیع پیمانے پر تسلیم کیا جاتا ہے، لیکن کیا ہم جانتے ہیں کہ راتوں کو نیند نہ آنا انسان کو خودغرض بنا دیتا ہے۔
ایک نئی ریسرچ سے کے مطابق نیند کی کمی انسان کے رویے اور خصوصی طور پر دوسروں کی مدد کرنے یا دوسروں کی تکلیف کو محسوس کرنے جیسے جذبات کو متاثر کرتی ہے۔
سائنسی جریدے ‘پلوس بائیولوجی’ میں شائع ریسرچ کے مطابق پرسکون اور معیاری نیند کا تعلق نہ صرف انسانی جسمانی و ذہنی صحت سے ہے بلکہ اس کے اثرات سماجی زندگی پر بھی پڑتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے نیند اور بے حسی کے درمیان تعلق کو جانچنے کے لیے تین تحقیقات کی ہیں۔ بے خوابی سے دماغی ایکٹیوٹی اور دوسروں کی مدد کرنے جیسے جذبات کا تجزیہ کیا ہے تو معلوم ہوا کہ نیند میں تھوڑی سی کمی بھی اثر ڈالتی ہے۔
سنٹر فار ہیومن سلیپ سائنس کے ایک سائیکالوجسٹ کے مبابق صرف ایک گھنٹہ نیند کی کمی کا دوسروں کی مدد کرنے کے جذبے پر ضرورت سے زیادہ اثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا جب کوئی شخص ایک گھنٹہ کم سوتا ہے تو اس سے انسانی ہمدردی اور دوسروں کی مدد کرنے کی تحریک پر واضح اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین نے ایک تحقیق کے دوران 2001 سے 2016 تک کے 30 لاکھ عطیات دینے والوں کے ڈے لائٹ سیونگ کی وجہ سے ہونے والی نیند میں کمی کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، تومعلام ہوا کہ عطیات میں 10 فی صد کمی آئی۔
دوسری تحقیق میں ماہرین نے ایک گروپ میں آٹھ گھنٹے تک نیند کرنے والے افراد جب کہ دوسرے گروپ میں نیند کی کمی کے شکار رضاکاروں کو شامل کیا اور پایا کہ جن افراد کی ایک گھنٹے کی بھی نیند متاثر ہوئی ہے، ان کے دماغ کے وہ مخصوص حصے جو انسان کو حساس اور دوسروں کی مدد کرنے پر آمادہ کرتے ہیں وہ ان افراد کے مقابلے غیر متحرک ہوگئے تھے، جنہوں نے مکمل نیند کی۔
ماہرین نے تیسری تحقیق کے دوران ایسے 100 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جو تین سے چار راتیں جاگنے کے بعد کچھ ہی گھنٹوں کی بہتر طریقے سے سوتے تھے جب کہ اس میں سے بعض لوگ ایسے بھی تھے جو یومیہ کئی گھنٹوں کی نیند کرتے تھے مگر ان کی نیند پرسکون نہیں ہوتی تھی۔
اسی تحقیق کے دوران ماہرین نے پایا کہ زیادہ دیر تک بے سکون نیند سے بہتر پرسکون نیند ہوتی ہے جو انسان کے دماغ کے مخصوص حصوں کو مکمل طور پر متحرک رکھتی ہیں۔
ماہرین نے تینوں تحقیقات کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد نتائج اخذ کیے کہ مجموعی طور نیند کی کمی انسان کو بے حس اور خود غرض بناتی ہے اور وہ سماجی مسائل اور زندگی کو کم اہم سجھنے لگتا ہے۔
ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں نیند کی کمی عالمی وبا کی صورت اختیار کر چکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں دنیا بھر میں سماجی مسائل اور کشیدگی دیکھنے کو ملتی ہے۔
ماہرین نے تجویز دی کہ سماج کو بہتر بنانے اور انسانیت کا دکھ درد سمجھنے کے لیے انسانوں کو پرسکون نیند لینی چاہیے۔