میرے خلاف منشیات کیس بنانے کے پیچھے عمران خان تھا، نہ کہ فوج، رانا ثنااللہ

میرے خلاف منشیات کیس بنانے کے پیچھے عمران خان تھا، نہ کہ فوج، رانا ثنااللہ

ایک نیوز نیوز: وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے الزام لگایا کہ اس کے خلاف منشیات کیس بنانے کے پیچھے سابق وزیراعظم عمران خان تھا، اوریہ خیال کرنا کہ فوج اس کے پیچھے تھی بالکل غلط ہے۔

ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ جب وہ حزب اختلاف میں تھے تو پارلیمنٹ میں ایک بریفنگ کے دوران انہوں نے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے شکایت کی کہ ان کے خلاف جھوٹا منشیات کیس بنایا گیا ہے تو آرمی چیف نے اس میں فوج کی مداخلت کو واضع طور پر مسترد کر دیا۔

رانا ثنا نے کہا کہ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد اسے آرمی چیف سے وابستہ ایک شخص ملا اور اس نے کہا کہ اپنے کیس کے حوالے سے ایک درخواست دائر کرو، فوج اس کی تحقیقات کرے گی۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ انہوں نے نہ صرف آرمی بلکہ چیف جسٹس کو بھی درخواست بھیجی، اور میرا خیال ہے جنرل باجوہ نے اسی انکوائری کی بنیاد پر کہا تھا کہ یہ غلط تاثر ہے کہ فوج مداخلت کر رہی ہے اور دباو ڈال رہی ہے۔

انہوں نے کہا ان سب باتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ چاہے یہ فیڈرل انویسٹیگیشن، نیشنل اکاونٹیبیلٹی بیورو، اے این ایف یا کوئی اور ادارہ تھا، عمران خان ایسے تمام کیسز کے پیچھے تھے۔

ایک سوال پر کہ کیا فوج سیاسی قیادت سے سیاسی انتقام لینے کے لئے کیسز بنوا رہی تھی، تو انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کوئی اور نہیں صرف عمران خان سب کچھ کے پیچھے تھا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کے علاوہ سابق نارکوٹکس منسٹر شہریار خان آفریدی کو بھی استعمال کیا گیا۔ یہاں تک کہ اے این ایف چیف میجر جنرل عارف ملک کو بھی اس کیس میں سریک کرنے کے لئے قائل کیا گیا۔ 

رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس کی ٹیم نے یکم جولائی 2019 کو فیصل آباد سے لاہور آتے ہوئے راوی ٹال پلازہ  کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔ ای این ایس نے اس کی گاڑی سے 15 کلوگرام ہیروئن کی برآمدگی کا دعوی کیا تھا۔ 

پی ٹی آئی راہنما شہباز گل پر تشدد پر بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ یہ لسبیلہ واقعہ سے توجہ ہٹانے کے لئے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کا ڈرامہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل کا بیان ایک فکسڈ میچ تھا اور ہر لفظ ڈرافٹ کیا ہوا تھا، کیونکہ کوئی شخص لکھی تحریر کے بغیر 12 منٹ بات نہیں کر سکتا۔ مزید کہا شہباز گل کے خلاف مستند ثبوت اکٹھے کر لئے گئے ہیں۔ 

رانا ثنا اللہ نے کہا پارلیمنٹ لاجز سے شہباز گل کے ملنے والے سٹیلائٹ فون میں کچھ امریکا اور انڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کے نمبرز ہیں، جن پر اس کا مسلسل رابطہ تھا۔ تمام ثبوت ہمارے پاس ہیں۔

تحریک طالبان پاکستان کی سوات میں واپسی پر بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ اس ایشو کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ ٹی ٹی پی کی نہ تو صلاحیت ہے اور نہ اس پوزیشن میں ہے کہ آرگنائزڈ فوج کا مقابلہ کر سکے۔ تحریک طالبان پاکستان کی واپسی کی خبریں صرف پراپیگنڈہ پے۔