چیف جسٹس ساس کی بات نہ سنیں، ملک بھر میں اکٹھے الیکشن کروائیں، راناثناءاللہ

Apr 25, 2023 | 09:42 AM

ایک نیوز: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان اپوزیشن میں بھی حکومت کے ساتھ بات کرنے کا روادار نہیں ہے۔

فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیشہ اپنی ذمے داریوں کو بھرپور انداز سے پورا کیا، فیصل آباد سے 7 بار الیکشن لڑا اور ہر مرتبہ کامیاب ہوا، اسٹیبلشمنٹ اور دیگر اداروں نے سازش کر کے عمران خان کو ملک پر مسلط کیا، وہ کہنے کو سیاستدان ہے مگر اس میں کوئی ایسی بات نہیں۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جمہوریت میں اختلاف رائے کو برداشت اور اس کا احترام کیا جاتا ہے، سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت بنانے سے معاشرہ نہیں چل سکتا، عمران خان اپنے لوگوں کو کہتا ہے کوئی مخالف نظر آئے تو اسے گالیاں دو، بدتہذیبی، بے شرمی کا کلچر پروان چڑھانے والا قوم کو کیسے ترقی دے گا؟ اسٹیبلشمنٹ کو معلوم نہیں تھا یہ کیسا آدمی ہے اور اسے ملک پر مسلط کر دیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کوئی ایک کام بتا دیں جو عمران خان نے 4 سال کے دوران ملک میں کیا ہو؟ یہ بتائے 4 سال میں کون سا منصوبہ شروع اور مکمل کیا؟، اتحادیوں نے ساتھ چھوڑا تو عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی، یہ 4 سال کے دوران انتقام اور مخالفین کے خلاف مہم جوئی کرتا رہا، عمران خان بتائے 4 سال کے دوران کون سی سڑک اور منصوبہ بنایا؟۔

انہوں نے سوال کیا کہ کہاں ہیں وہ 50 لاکھ گھر جو کہتا تھا غریبوں کو دوں گا؟، ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں؟ کن لوگوں کو دی گئی ہیں؟، عمران خان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ پورا کرتے کرتے ہم یہاں تک پہنچ گئے ہیں، شرائط کے ذریعے بجلی، گیس کی سبسڈی ختم کی گئی، شرائط پچھلی حکومت نے طے کیں اور دستخط کیے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے معاہدہ ہم نے حکومت سے کیا ہے کسی شخص سے نہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مجبوراً ہمیں آئی ایم ایف سے معاہدے کی تکمیل کرنی پڑی، معاہدے کی تمام شرائط پوری ہو چکی ہیں، ہفتے سے 10 روز کے دوران آئی ایم ایف سے معاہدہ تکمیل کو پہنچے گا، معاہدے کے بعد عام آدمی کی مشکلات میں کچھ کمی ہو گی، ایک سال کے دوران ملک کو دیوالیہ سے بچانے کی پریشانی تھی، ایک سال میں اس بدبخت نے ایک ماہ بھی سکون سے نہیں گزارنے دیا۔

(ن) لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان اب کہتا ہے پہلے پنجاب اور پھر پورے ملک میں الیکشن کرا دیں، ایک صوبے میں پہلے، دیگر کے بعد میں ہوں تو نتائج کون تسلیم کرے گا؟ پنجاب میں ہم نے حکومت بنائی تو یہ نتائج کو تسلیم ہی نہیں کرے گا، صاف اور شفاف الیکشن کے نتائج کیا ہوتے ہیں یہ سب کو معلوم ہے، 1977 کا الیکشن متنازع ہوا تو ملک میں فساد اور 11 سال مارشل لاء لگا رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ملک کو فتنے اور فساد کی طرف لے کر جانا چاہتا ہے، چیف جسٹس کی ساس کی آڈیو چل رہی ہے اور وہ کچھ مطالبہ کر رہی ہیں، چیف جسٹس ساس کی بات نہ سنیں بلکہ قوم کی بہتری کیلئے فیصلے کریں، چیف جسٹس ایک ہی روز ملک بھر میں صوبائی، قومی الیکشن کرائیں، ملک میں ایک ہی دن صاف اور شفاف انتخابات کا ہونا ضروری ہے۔

مزیدخبریں