پی ااین این:تحقیق کےمطابق ایسے سیارے جن کے ماحول میں زیادہ دھاتیں نہیں ہوتی، زندگی کے آثار کی تلاش کیلئے بہترین ہدف ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق بڑی مقدار میں الٹرا وائلٹ شعاؤں کی موجودگی جانداروں کے ڈی این اے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔زمین کے ماحول میں آکسیجن کی موجودگی اور اوزون تہہ سیارے کو سورج سے آنے والی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاؤں سے بچاتی ہے۔
نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین کاکہناہے کہ کائنات کی ارتقاء کے دوران وجود میں آنے والے نئے ستارے دھاتوں سے بھرپور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے حیاتیات کو شدید الٹرا وائلٹ شعاؤں کا سامنا ہوتا ہے۔
محققین کا مزیدکہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ وہ سیارے جو ایسے ستاروں کے گرد ہوتے ہیں جن میں دھاتیں کم ہوتی ہیں وہ زندگی کی تلاش کیلئےبہترین ہدف ہوتے ہیں۔
جرمنی کی میکس پلانک اِنسٹیٹیوٹ فار سولر سِسٹم ریسرچ سے تعلق رکھنے والی اینا شیپیرو اور ان کے ساتھیوں نے زمین نما فرضی سیاروں کے ماحول کے نمونے بنائے جن کے مرکزی ستاروں میں دھات کی مقدار مختلف نوعیت کی تھی۔
تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی کہ وہ سیارے جن کے مرکزی ستارے میں دھاتوں کی مقدار کم تھی ان میں الٹرا وائلٹ شعاؤں سے حفاظت کی تہیں زیادہ تھیں جس کا مطلب ممکنہ زندگی کی موجودگی ہوسکتا ہے۔