ایک نیوز: لاہور: چڑیا گھر اور سفاری پارک کو اَپ گریڈ کرنے کی سمری منظوری کے لیے الیکشن کمیشن کو بھیج دی گئی ہے۔
لاہور کی دونوں اہم تفریح گاہوں میں نئے جانور لانے اور اسٹرکچر میں تبدیلی منصوبہ کا تخمینہ پانچ ارب روپے لگایا گیا ہے۔ نگراں حکومت منصوبے کی منظوری دے چکی ہے تاہم اب الیکشن کمیشن اس بات کا جائزہ لے گا کہ کیا نگراں حکومت چڑیا گھروں کی اَپ گریڈیشن کے منصوبوں پر اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کا اختیار رکھتی ہے؟
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شہریوں کو عالمی معیار کی تفریحی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے لاہور چڑیا گھر اور سفاری پارک کی اَپ گریڈیشن کی منظوری دی تھی۔ وزیراعلیٰ نے یہ منصوبہ چار ماہ میں مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ اَپ گریڈیشن کا یہ منصوبہ اب دوسال میں مکمل ہوگا۔منصوبے کے تحت پانڈا، دریائی گھوڑا، گینڈا، افریقن کبوتر، کالا جیگوار، پوما، چلتن مارخور سمیت دیگر جانوروں اور پرندوں کا چڑیا گھر اور سفاری پارک میں اضافہ کیا جائے گا۔ اڑدھا اور سانپ کی نئی اقسام بھی لاہور چڑیا گھر میں لائی جائیں گی۔ سفاری پارک میں ہاتھی، گینڈا، زرافہ، زیبرا، شتر مرغ اور ہرن کی مختلف اقسام کا اضافہ کیا جائے گا۔
لاہور چڑیا گھر اور سفاری پارک میں ایکوریم میں 142اقسام کی سمندری حیات بھی رکھی جائیں گی اور جانوروں کے لیے عالمی معیار کے پنجرے بنائے جائیں گے، ٹائیگر ہاؤس کے روایتی لوہے کے جنگلے ختم کرکے شیشے کی دیواریں بنائی جائیں گی۔اس کے علاوہ، پاکستان میں پہلی بار کسی چڑیا گھر میں ورچوئل رائیلٹی کے ذریعے نایاب قسم کے جانوروں کو ہولوگرام ٹیکنالوجی کے ذریعے دیکھا جاسکے گا۔ چڑیا گھر کا مال روڈ کی طرف موجود داخلی دروازہ ختم کرکے پارکنگ ایریا سے نیا داخلی راستہ بنایا جائے گا۔ مگرمچھ کے تالاب کوختم کرکے یہاں ٹکٹ گھر بنے گا جبکہ جھیل کے اوپر سے پل بنایا جائے گا جس کے اوپر سے گزر کر شہری چڑیا گھر میں داخل ہوں گے۔