ایک نیوز: کینیڈا نے کہا کہ اس نے کئی ہفتے پہلے اپنے ملک میں سکھ رہنما کے قتل میں مبینہ طور پر بھارتی سیکورٹی سروسز کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کیے تھے کیونکہ امریکا نے بھارت پر تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے جون میں ہونے والے قتل میں ملوث ہے، جس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جمعہ کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران وزیراعظم جسٹن ٹروڈو س بھارت پرعائد کیے جانے والے الزامات کے بارے میں پوچھا گیا جو انہوں نے لگائے تھے۔
کینیڈین وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہم بھارت سے ہمیں امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ اس انتہائی سنگین معاملے کی تہہ تک پہنچ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان الزامات کے بارے میں میں نے پیر کو بھارت کے ساتھ بات کی تھی۔ ہم نے یہ کئی ہفتے پہلے کیا تھا۔
یاد رہے کہ سکھ رہنما کو جون میں برٹش کولمبیا میں عبادت گاہ کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا اور کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔
بلومبرگ نیوز نے رپورٹ کیا کہ کینیڈین حکام نے بھارتی حکومت کے ساتھ روابط اور فون نمبرز کا اشتراک کیا، جو مبینہ طور پر سکھ رہنما کے قتل سے بھارت ایجنٹوں کو جوڑتے ہیں۔بھارت نے سرکاری طور پر کسی بھی معلومات کے اشتراک کی تردید کرتے ہوئے الزامات کو ”مضحکہ خیز“ قرار دیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر کینیڈا کی جانب سے کوئی خاص معلومات شیئر نہیں کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے واضح کیا کہ اسے توقع ہے کہ بھارتی حکومت کینیڈا کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔