پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے ، سپریم کورٹ سے بڑی خبر

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے ، سپریم کورٹ سے بڑی خبر
کیپشن: Increase in prices of petroleum products, big news from the Supreme Court

ایک نیوز :سپریم کورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

 تفصیلات کے مطابق درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت مولوی اقبال حیدر کی جانب سے دائر کی گئی ہے،درخواست میں وفاق ، الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اوگرا کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت قرار دے کہ نگران حکومت کو نوے روز میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کیلئے صرف روز مرہ کے اختیارات استعمال کر سکتی ہے، عدالت قرار دے کہ آئین کے تحت نگران حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اختیار نہیں رکھتی، عدالت قرار دے کہ صرف عوام کے منتخب نمائندے ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

 درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عام انتخابات تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ نہ کرنے کا حکم دے، عدالت تمام فریقین کو نوے روز میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کا حکم دے، درخواست میں کہاگیاکہ نگران حکومت منتخب حکومت کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی۔

 درخواست گزار کے مطابق آئین کے تحت نگران حکومت کا مینڈیٹ صرف نوے روز میں انتخابات کرانا ہے، نگران حکومت نے ایک ماہ میں دو بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، نگران حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا غیر منصفانہ اور آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے، نگران حکومت نے نوے روز میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کی بجائے پٹرول کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کیا۔

 درخواست میں کہاگیاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی مہنگائی کے بوجھ تلے دب گیا ہے، نگران حکومت نوے روز میں انتخابات کے انعقاد کی بجائے ٹیکسز کا نفاذ کر رہی ہے، 15 اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 38 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے، درخواست گزار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عام عوام شدید متاثر ہو رہی ہے اس لیے عدالت نوٹس لے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح 27 فیصد سے زائد ہو چکی ہے، نگران حکومت کے آنے کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بیس فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔