ایک نیوز :شمال مغربی نائیجیریا کی ریاست زمفارا میں درجنوں مسلح افراد نے ایک یونیورسٹی کے ہاسٹل سے کم از کم 24 طالبات سمیت 30 سے زائد افراد کو اغوا کر لیا ۔
غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق یونیورسٹی کے قریب رہائشیوں نے بتایا ہے کہ جرائم پیشہ گروہوں کے بندوق بردار گذشتہ روز جمعہ کو ریاست کے دارالحکومت گوساؤ سے باہر فیڈرل یونیورسٹی کے قریب سبون گیدا گاؤں پر حملہ کر کے تین خواتین کوساتھ لے گئے۔
نائیجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو کے اقتدار میں آنے اور ملک کی سلامتی کے چینلجز سے نمٹنے کے وعدے کے بعد کسی اجتماعی اغوا کی یہ پہلی واردات بتائی جاتی ہے۔سبون گیدا کے رہائشی صحابی موسیٰ کا کہنا ہے کہ اغوا کار موٹر سائیکلوں پر گاؤں میں داخل ہوئے اور ہاسٹل میں گھس گئے اور کھڑکیاں توڑ کر طالبات کے کمروں تک پہنچ گئے۔
ہاسٹلز کے قریب رہنے والے صحابی موسیٰ نے مزید کہا کہ حملہ آور ہاسٹل سے کم از کم 24 طالبات کے علاوہ عملے کے ایک فرد کے ساتھ ایک اور شخص کو بھی ساتھ لے گئے۔
یادرہے کہ نائیجیریا کو متعدد سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے جس میں شمال مشرق میں 14 سالہ عسکریت پسند بغاوت بھی شامل ہے جس میں کم از کم 40ہزارافراد ہلاک ہوئے اور 20 لاکھ سے زائد افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔