ایک نیوز نیوز: بیوی کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنوار کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم شاہنواز امیر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد مبشر حسن چشتی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں پولیس کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم نے اپنی اہلیہ کو بے دردی سے قتل کیا۔ کیس کی تفتیش کے لیے ملزم کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دیا جائے۔ ملزم نے بیرون ملک سے بلا کر قتل کیا۔
ملزم کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ پہلا ریمانڈ ہے ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن یہ ایک اندھا قتل ہے۔ ابھی میرے ملزم پر صرف قتل کا الزام ہے۔
عدالت نے پولیس کی 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
پولیس نے عدالت سے ملزم کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے کی بھی استدعا کی جس کو مسترد کرتے ہوئے جج مبشر حسن نے قرار دیا کہ فنگر پرنٹس نادرا کے ریکارڈ سے بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزم شاہنواز کے والدین کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی جس پر جج نے استفسار کیا کہ آپ کو کس لیے ملزم کے والدین کے ورانٹ گرفتاری چاہئیں؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ ملزم شاہنواز کے والدین سے تفتیش کرنی ہے، جس پر عدالت نے ملزم شاہنواز کے والد ایاز امیر اور والدہ کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست منظور کر لی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد کے فام ہاؤس میں شاہنواز نے اپنی اہلیہ سارہ کو سر پر لوہے کی راڈ مار کر بے ہوش کیا اور پھر اسے نہانے والے ٹب میں ڈال کر پانی کھول دیا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔