ایک نیوز نیوز:پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سندھ ہائیکورٹ میں توہین الیکشن کمیشن سے متعلق کیس میں فوری سماعت کی درخواست دائر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سندھ ہائیکورٹ میں توہین الیکشن کمیشن سے متعلق کیس میں فوری سماعت کی درخواست دائر کی ہے اور اس سلسلے میں اپنا حلف نامہ بھی جمع کرایا ہے۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کوئی عدالت ہے ہی نہیں اس لیے توہین کا اختیار نہیں،ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے وہ باتیں کیں جسکا انہیں اختیار نہیں۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر نے کراچی میں سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات اس وقت خطرناک ہیں، ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، یہ تو مہنگائی ختم کرنے آئے تھے لیکن ان کی ساری توجہ اپنے کیسز ختم کرانے پر ہے، سمجھ نہیں آتا ان کو کیوں بٹھایا ہوا ہے؟ شہباز شریف کے انٹرویو سے عالمی منڈی میں ری ایکشن آیا اور اس سے ہماری معیشت کے لیے مسائل کھڑے ہو گئے۔
اسد عمر نے کہا کہ ملک کی معاشی تباہی اسحاق ڈار کی وجہ سے ہوئی لیکن آج اسی اسحٰق ڈار کو شاید منی لانڈرنگ کے لیے دوبارہ واپس لایا جا رہا ہے، معیشت کے حالات خراب ہیں اور ہم چاہتے ہیں ملک میں مزید افراتفری نہ پھیلے، پیپلز پارٹی کی سندھ کی حکومت نا اہل اور کرپٹ ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ملک کے مختلف شہروں میں بڑے اجتماع کا انعقاد کیا جائے گا، عوام تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کرکے حکومت کو پیغام دیں گے کہ بس اب بہت ہوگیا۔ میں یونیورسٹی روڈ منگل بازار میں احتجاجی مظاہرے میں شرکت کروں گا، کراچی کے عوام منگل بازار گراؤنڈ میں پہنچ کر حکومت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔
واضح رہے کہ عدالت نے اس حوالے سے ایک درخواست کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کر رکھی ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ادارے کی توہین کرنے پر گزشتہ ماہ 20 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ، اسد عمر اور فواد چوہدری کو نوٹس جاری کیے تھے۔
اسد عمر نے توہین سے متعلق الیکشن کمیشن کے نوٹس کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
اسد عمر نے دائر درخواست میں وزارت قانون اور چیف الیکشن کمشنر کو فریق بناتے ہوئے عدالت عالیہ سے استدعا کی ہوئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 19 اگست کا جاری کردہ نوٹس غیر آئینی قرار دیا جائے۔