ایک نیوز نیوز: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے طالبان کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے ان کے ساتھ کیا معاہدہ توڑا تو طالبان کے شریک بانی کو "مٹا دیا" جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دھمکی دینے کے ساتھ طالبان کے امیر کو ان کے ٹھکانے کی تصویر بھیجی تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملا عبدالغنی برادر کو مذاکرات کے دوران جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
سابق امریکی صدر نے ملا عبدالغنی برادر کو’قصائی برادر‘ کا لقب دیتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ان کے گھر کی تصویر انہیں بھیجی تھی۔ یادرہے ملا برادر ٹرمپ کے دور میں امریکا کے ساتھ طالبان کے مذاکرات میں شامل تھے جب کہ اس وقت وہ افغانستان میں نائب وزیراعظم ہیں۔
ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملا برادر نے جواب میں کہا کہ "لیکن آپ مجھے میرے گھر کی تصویر کیوں بھیجی ہے؟"، جس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ "اگر آپ لوگوں نے کچھ کیا تو ہم آپ کو ایسی ضرب لگائیں گے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی" برادر نے جواب دیا "مسٹر صدر میں پوری طرح سے سمجھتا ہوں" ٹرمپ نے تبصرہ کیا کہ "مجھے نہیں معلوم کہ طالبان نے بائیڈن کو بھی جناب صدر کہا ہے یا نہیں ۔"
انہوں نے الزام لگایا کہ کہ بائیڈن کی "خوفناک واپسی" گذشتہ سال اگست میں کابل کے ہوائی اڈے پر افراتفری کے خوفناک مناظر میں 13 امریکی فوجی اہلکاروں کی موت کا باعث بنی۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے 13 فوجیوں کو کھو دیا اور ہمارے پاس بہت سے فوجی بھی تھے جو بہت زیادہ زخمی ہوئے۔ ان کی نہ ٹانگیں، نہ بازو"۔
انہوں نے کہا کہ امریکی طیاروں کے ہجوم کے درمیان "بہت سے برے لوگ" بھی افغانستان سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔