ایک نیوز: اڈیالہ جیل سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو رہا کر دیا گیا،رہائی کے بعد بشریٰ بی بی بنی گالا پہنچ گئیں۔
مچلکے جمع کروانے کے بشریٰ بی بی کے رہائی کے روبکار جاری کیے گئے، اڈیالہ جیل کے باہر اضافی سیکورٹی تعینات کردی گئی، توشہ خانہ ٹو میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور ہونے کے بعد رہا کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ نے روبکار موصول ہونے کے بعد قانونی کاروائی مکمل کرکے بشری بی بی کو رہا کیا، بشریٰ بی بی مجموعی طور پر9ماہ جیل رہیں، بشریٰ بی بی کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔
سزا کا فیصلہ آنے کے بعد بشریٰ بی بی نے خود جیل میں آکر گرفتاری دی تھی، بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا،کمشنر اسلام باد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ سزا معطل کردی تھی۔
بعدازاں بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ٹو میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی درخواست ضمانت پر گزشتہ روز رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
خیال رہے کہ بشریٰ بی بی کی مجموعی طور پر 15 کیسز میں ریلیف ملا، بشریٰ بی بی کو 267 دن بعد آج اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا، 9 ماہ قید کے دوران بشریٰ بی بی کی ایک نیب جبکہ ایک ایف آئی اے کیس میں ضمانت ہوئی، بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے 12 پولیس کیسز سے عدالت نے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا، ایک خاور مانیکا کی مدعیت میں کیس سے بشری بی بی بری ہوئیں۔
بشریٰ بی بی کی 31 جنوری کو پہلی دفعہ گرفتاری توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد ہوئی، یکم اپریل کو بشریٰ بی بی کی سزا ہائیکورٹ سے معطلی کے بعد ضمانت منظور ہوئی، 3 فروری کو عدت کیس میں سزا کی وجہ سے یکم اپریل توشہ خانہ ضمانت کے باوجود رہائی نا ہو سکی، جیل قید کے دوران بشریٰ بی بی کی نو مئی کے 12 کیسز میں بھی گرفتاری ڈالی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے کیسز سے ڈسچارج کردیا، 13 جولائی کو بشری ٰبی بی کو عدت کیس میں سیشن کورٹ نے بری کر دیا، 13 جولائی کو ہی توشہ خانہ ٹو کیس میں نیب نے بشریٰ بی بی کو جیل رہائی کے ساتھ ہی گرفتار کر لیا تھا، آخری کیس توشہ خانہ ٹو کیس میں گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا۔