ایک نیوز: مختصر ویڈیوز کے ذریعے عالمی شہرت پانے والی چینی کمپنی کی معروف شارٹ ویڈیو ایپ ’ٹک ٹاک‘ اب ’یوٹیوب‘ کے طویل ویڈیوز فارمیٹ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ ٹک ٹاک نے تصدیق کی ہے کہ کمپنی صارفین کے لیے 15 منٹ کی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کی صلاحیت کی آزمائش کر رہی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق شارٹ ویڈیو ایپ کا کہنا ہے کہ نئی اپ لوڈ حد کو صارفین کے محدود گروپ والے منتخب علاقوں میں آزمایا جا رہا ہے۔ نئے آپشن میں ایپ پر ویڈیو اپ لوڈ کی حد 10 منٹ سے بڑھا کر 15 منٹ کردی گئی ہے۔
ٹک ٹاک پر کی گئی نئی تبدیلی کو سب سے پہلے سوشل میڈیا کنسلٹنٹ میٹ نوارا نے نوٹ کیا تھا، جنہوں نے نئے آپشن تک رسائی رکھنے والے صارفین کو دکھائے گئے پیغام کا اسکرین شارٹ پوسٹ کیا تھا۔ اسکرین شاٹ کے مطابق صارفین ٹک ٹاک ایپ اور ڈیسک ٹاپ دونوں سے پلیٹ فارم پر طویل ویڈیوز اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔
یوٹیوب اور ٹک ٹاک مختلف پلیٹ فارمز ہیں۔ یوٹیوب کو ویب براؤزر کے ذریعے استعمال کے لیے بنایا گیا تھا جبکہ ٹک ٹاک کو موبائل پر استعمال کے لیے بنایا گیا تھا۔ تاہم اب دونوں ایک دوسرے کے مقابلے میں پر تول چکے ہیں۔
ٹک ٹاک نے 2016 میں مختصر ویڈیوز کے ساتھ سوشل میڈیا کے میدان میں قدم رکھا تھا۔ کمپنی نے ابتدائی طور پر سب سے زیادہ مقبول شارٹ فارم ویڈیو پلیٹ فارم ہونے کی وجہ سے شہرت حاصل کی تھی، لیکن اب وہ آہستہ آہستہ طویل مواد کو بھی جگہ دے رہی ہے۔
2023 کے اوائل میں ٹک ٹاک نے اپنی زیادہ سے زیادہ ویڈیو کی لمبائی تین منٹ سے بڑھا کر 10 منٹ کر دی تھی۔ 3 منٹ کی حد 2022 میں متعارف کرائی گئی تھی، اس سے پہلے یہ حد ابتدائی طور پر 15 سیکنڈ سے بڑھانے کے بعد 60 سیکنڈ کی گئی تھی۔
15 منٹ کی حد میں اضافہ ٹک ٹاک کو یوٹیوب کے ساتھ زیادہ براہ راست مقابلے میں ڈال دے گا۔ اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹک ٹاک طویل شکل کے ویڈیو تخلیق کاروں کو راغب کرنا چاہتا ہے جو عام طور پر یوٹیوب پر مواد پوسٹ کرتے ہیں۔