ایک نیوز: قومی ائیر لائن پی آئی اے کی نجکاری اور اسے بھاری مالی خسارے سے نکالنے کےلئے وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا اور وزارت خزانہ نے پی آئی اے کو مزید بیل آؤٹ پیکج دینے سے انکار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کو ایندھن کی عدم فراہمی کے بعد بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ پی ایس او نے واجبات کی ادائیگی تک تیل فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کی زیر صدارت پی آئی اے سے متعلق اجلاس بھی بے نتیجہ رہا۔ وزارت خزانہ نے بھی پی آئی اے کو بیل آؤٹ پیکج دینے سے انکار کردیا ہے۔
وزارت خزانہ نے اجلاس میں مؤقف اپنایا کہ پی آئی اے پہلے پی ایس او اور بنکوں سے اپنےمعاملات درست کرے۔
دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت قومی ائیر لائن کی نجکاری بارے بھی واضح فیصلہ نہ کرسکی۔ موجودہ بھاری خسارے اور تنازعات کے باعث کوئی اسے نہیں خریدے گا۔
وزیر نجکاری فواد حسن فواد کو مسئلے کا آؤٹ آف باکس حل تلاش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس میں شرکاء کو بریفنگ دی گئی کہ پی آئی اے تیزی سے بندش کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پی آئی اے کی تنظیم اور تشکیل نو کو بھی ناقابل عمل قرار دے دیا گیا۔ آپریشن بند ہونے کی صورت میں کئی نجی ایئر لائنز پی آئی اے کی جگہ سنبھالنے کو تیار ہیں۔