ایک نیوز:شاہدخاقان عباسی کے خلاف غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں احتساب عدالت نے سماعت بغیر کارروائی کے 7نومبر تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کےریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے،شریک ملزم ارشد مرزا کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔عدالت نے ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کارروائی 7 نومبر تک ملتوی کردی۔ریفرنس میں سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق، یعقوب ستار اور سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا شریک ملزمان ہیں۔
شاہدخاقان عباسی کی میڈیاٹاک
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ عدالتوں میں کیمرے لگوائے جائیں، عوام بھی دیکھیں عدالتوں میں ہوتا کیا ہے،کئی ججز کا عدالتوں سے تبادلہ ہوگیا لیکن ہمارا کیس وہیں کا وہیں ہے،نیب کا ادارہ صرف سیاست کی جوڑ توڑ کیلئے رکھا گیا ہے،میری اپیل ہے کہ نیب کے ادارے کو ختم کیا جائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج چھ سات مہینے بعد آپ لوگوں سے ملاقات ہورہی ہے، یہ وہ ادارہ ہے جس نے ملک کو مفلوج کیا ہوا ہے ، ان عدالتوں میں کیمرے لگائیں اور دنیا کو دکھائیں کہ یہاں کیا ہوتا ہے،لوگ یہاں دس دس سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں اور تاریخیں ملتی رہتی ہیں ،پچھلے چیف جسٹس جاتے جاتے یہ عمل کرتے ہوئے چلے گئے، پی ایس او کے ایم ڈی کو غلط تعینات کرنے کے خلاف یہ کیس بنایا گیا تھا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اور آج تک یہ بات ثابت نہیں کی جاسکی کہ یہ ایک غلط عمل تھا،یہ بتائیں اور ثابت کریں کہ کوئی کرپشن کی گئی ہے،جب ہم لوگوں کو انصاف نہیں مل رہا تو عام آدمی کو کس طرح سے انصاف مل سکتا ہے،لوگوں کے دس دس سال برباد کردئیے گئے ان کیسز کی وجہ سے ان کے کام اور کاروبار رک گئے ہیں،کانفرنس کرنے والے دوسری جماعت کے لوگ ہم ان میں سے نہیں ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ سویلین اس صورت میں ملٹری کورٹ کا سامنا کر سکتا ہے جب کوئی فوجی سویلین کے ساتھ مل کر کچھ کرتا ہے،یہاں کیمرے لگائیں اور لائیو دنیا کو دکھائیں کہ یہاں کیا کیا کام ہوتا ہے،ملک میں جو اس وقت سیاست ہے اس میں میرا کوئی الیکشن لڑنے کا قائل نہیں ہوں،وہ سیاست جو عوام کے حق میں ریلیف میں نا ہو ،میں اسکا قائل نہیں ہوں،ری امیجنگ پاکستان کا مقصد یہ تھا کہ لوگوں میں شعور اجاگر کیا جائے،یہاں سیاست صرف اس لئیے ہو رہی ہے کہ اقتدار میں کیسے آیا جائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب تک ریفارمز نہیں ہوتے ملک آگے نہیں بڑھے گا،جب تک سب لوگ مل کر نہیں بیٹھیں گے اس وقت تک ملک کے مفاد میں کچھ نہیں ہوسکتا،میں اس بار کے الیکشن کا ہی قائل نہیں ہوں۔