ایک نیوز نیوز : تحریک انصاف قومی اسمبلی میں واپسی کے حوالے سے دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ۔ متعدد سینئر قائدین سمیت استعفا دینے والے 2 درجن سے زائد ارکارن قومی اسمبلی ایوان میں واپس جانے کے حامی ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستوں سے استعفے دینے کے باوجود تحریک انصاف کے متعدد اراکین بیرون ملک جانے والے وفود میں نام شامل کرنے کے لیے رابطے کرتے رہتے ہیں۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے والی تحریک انصاف کی ایک رکن نے بیرون ملک جانے والے وفد میں نام شامل نہ کرنے پر ایک اعلی افسر کے خلاف ہراسگی کی درخواست دے رکھی ہے۔ قومی اسمبلی میں واپس جانے کے خواہشمند اراکین کے اصرار پر پارٹی میں تین مرتبہ اس معاملے پر بحث کی جاچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں واپس جانے والے اراکان کا موقف ہے کہ اسمبلیوں سے غیر حاضر رہ کر چیئرمین نیب کی تقرری میں حکومت کو واک اوور دیا گیا۔ حامی اراکین کا موقف ہے کہ نگران حکومت کے تقرر میں کردار ادا کرنے کے لیے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں واپس چلے جانا چاہیے۔ چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے اسمبلی میں واپس جانے کے حامی اراکین کو مشروط حمایت کی یقین دہانی کرا رکھی ہے۔عمران خان کا موقف ہے کہ اگر حکومت قبل از وقت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردے تو انتخابی عمل کی تفصیلات طے کرنے کے لیے اسمبلی واپس جا سکتے ہیں۔