ایک نیوز نیوز: دنیا کے امیرترین افراد بھی معیشت کی خرابی کا رونا رو رہے ہیں۔
کرہ عرض پرامیرترین افراد ایلون مسک اور جیف بیزوز نے بھی بڑھتی ہوئی کساد بازاری کی جانب انگلیاں اٹھا دیں۔
جیف بیزوز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کےلئے ہر ایک کو تیاری کر لینا چاہیٗے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر گولڈمین ساکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں وہ کہہ رہے ہیں دنیا اس وقت کساد بازاری کی زد میں ہے۔
ایلون مسک اپنی کمپنی ٹیسلا کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کچھ پریشان نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگلی سہ ماہی کےلئے آرڈرز ملنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یورپ اور چین بدترین کسادبازاری کا سامنا کر رہے ہیں اور اس وجہ سے ٹیسلا کی سیلزٹارگٹ میں کمی واقع ہو گی۔
ایلون مسک اور جیف بیزوزسے پہلے بھی بے شمار امیرترین افراد معیشت کی تباہ حالی پر بات کر چکے ہیں۔
جے پی مارگن کے سربراہ جیمی ڈیمن نے کہا کہ کساد بازاری کم ازکم 6 سے 9 ماہ تک امریکی معیشت پر انداز رہے گی۔
گوینتھ پالٹرو نے کہا کہ وہ مہنگائی کی وجہ سے راتوں کی نیند کھو بیٹھی ہیں۔ مجھے اس بات کا خوف ڈرائے جا رہا ہے کہ مہنگائی اگلا سال کس قدر مشکل بنا دے گی۔
کارڈی بی نے بھی مہنگاءی اور شرح سود میں اضافے پر بات کرتے ہوءے کہا کہ وہ جاننا چاہتی ہیں کہ لوگ اس مشکل وقت میں کیسے گذربسر کر رہے ہیں۔