ایک نیوز نیوز: بھارتی نژادوالدین کے ہاں ساؤتھمپٹن میں پیدا ہونے والے رشی سونک کی والدہ فارماسسٹ اور والد ڈاکٹر تھے جبکہ ان کے آبا واجداد کا تعلق بھارتی پنجاب سے تھا۔
مذہب سے ہندو رشی سونک آکسفورڈ اور امریکی یونیورسٹی سٹینفورڈ کے گریجویٹ ہیں ۔ 2009 میں امیر ترین بھارتی شخص نارائن مورتی کے بیٹی اکشتا مورتی سے شادی ہوئی جس سے انکی دو بیٹیاں انوشکا اور کرشنا ہیں۔ انہوں نے رکن پارلیمنٹ بننے پر بھی ہندوؤں کی مذہبی کتاب گیتا پر حلف لیا تھا اور اب وزیراعظم بننے پر بھی گیتا پر حلف اٹھائیں گے۔
2015 میں رچمنڈ یارکشائر سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ۔ فروری 2020 کو وزیر خزانہ بنے ۔ کورونا وبا کے دوران ملازمین اور تاجروں کے لئے معاشی پیکج متعارف کرایا جس کی ہرسطح پر تعریف کی گئی۔سونک برطانیہ میں صف اول کے سیاست ہونے کے ساتھ ساتھ برطانیہ کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں بھی شامل ہیں ۔جب برطانیہ شدید معاشی بحران سے دوچار ہے۔
سابق ہیج فنڈ منیجر اور ان کی بھارتی بیوی اکشتا مورتی (انفوسس کے بانی نارائن مورتی کی بیٹی) دونوں کو اس سال مئی میں دی سنڈے ٹائمز کی امیر ترین فہرست میں برطانیہ کے 22 ویں امیر ترین افراد کے طور پر شامل کیا گیا تھا جس کی مشترکہ دولت 861 ملین یورو ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی دولت کا بڑا حصہ اکشتا مورتی کے انفوسس میں 690 ملین یورو کے حصص سے آیا ہے، لیکن سونک کا بھی 2015 میں سیاست میں آنے سے پہلے فائنانس میں انتہائی منافع بخش کیریئر تھا۔ اس سال کے شروع میں لگائے گئے ایک اندازے کے مطابق رشی سونک کی اہلیہ ملکہ الزبتھ دوم سے زیادہ امیر تھیں، جن کی ذاتی دولت تقریباً 350 ملین پاؤنڈ ($460 ملین) تھی، جس کا ذکر 2021 کے سنڈے ٹائمز کی امیروں کی فہرست میں کیا گیا ہے۔
اس انکشاف کے سامنے آنے کے فوراً بعد سونک کی اہلیہ نے اعلان کیا کہ وہ اپنی آمدنی پر برطانیہ کا ٹیکس ادا کرنا شروع کر دے گی ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے ٹیکس کے معاملات ان کے شوہر اور ان کے سیاسی عزائم کے لیے کسی بھی طرح کی رکاوٹ پیدا کرے۔