گستاخ رسول ﷺ سلمان رشدی کی آنکھ ، ہاتھ ناکارہ

سلمان رشدی کا ایک ہاتھ بھی بازو کی نس کٹنےسےناکارہ ہوگئی ہے۔
کیپشن: سلمان رشدی کا ایک ہاتھ بھی بازو کی نس کٹنےسےناکارہ ہوگئی ہے۔

ایک نیوز نیوز: گستاخ رسولﷺ ملعون سلمان رشدی ایک آنکھ کی بینائی اور ہاتھ سےمحروم ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق ملعون سلمان رشدی کے ایجنٹ اینڈریو ویلی کا کہنا ہے کہ سلمان رشدی کی گردن پرتین گہرے زخمی آئے تھے اور وہ اب ایک آنکھ کی بینائی اور ہاتھ سے محروم ہوگیا  ہے۔ وائلی نے ہسپانوی اخبارایل پیس کے ساتھ ایک انٹرویو میں ’’وحشیانہ‘‘حملے میں رشدی کو پہنچنے والے زخموں اور ان سے اعضاء کے نقصان کی تفصیل بیان کی ہے۔75 سا ل کے سلمان رشدی کا ایک ہاتھ بھی بازو کی نس کٹنےسےناکارہ ہوگئی ہے۔

 ایجنٹ نے یہ بتانے سے انکارکیا ہے کہ آیا شیطانی آیات (دی سیٹینک ورسیز) کے 75 سالہ مصنف اب بھی ہسپتال میں ہیں۔ اگست میں پولیس نے بتایا تھا کہ نیو جرسی سے تعلق رکھنےوالے ایک 24 سالہ شخص نے چوتوکوا انسٹی ٹیوشن میں لیکچردینے سے ٹھیک پہلے سلمان رشدی کی گردن اور دھڑ میں چاقو سے پے درپے وار کیے تھے۔ حملہ آور نوجوان نے اسٹیج پر چڑھ کر ملعون سلمان رشدی کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں اسے  15 زخم آئے تھے جب کہ حملے کے بعد  24 سال کے حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اینڈریو وائلی نے اس وقت کہا تھا کہ گستاخ رسول ﷺ  سلمان رشدی کو حملے میں شدید چوٹیں آئی تھیں۔انھوں نے فوری ہسپتال منتقل کردیا گیاتھا۔  جہاں انھیں کئی روز تک وینٹی لیٹر پررکھا گیا تھا۔چاقو حملے میں ان کے بازو کے اعصابی نظام کو شدید نقصان پہنچاتھا۔ ان کے جگرمیں زخم آئے تھے اور ایک آنکھ کا ممکنہ نقصان شامل تھا۔
ان پریہ حملہ ایران کے سابق سپریم لیڈر آیت اللہ روح اللہ خمینی کی جانب سے جاری کردہ ایک فتویٰ کے 33 سال بعد کیا گیا تھا۔اس میں مسلمانوں سے کہاگیاتھا کہ وہ رشدی کو قتل کر دیں۔بہت سے مسلم علماء اور دانشوروں نے اس ناول میں پیغمبراسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اقتباسات کوتوہین آمیز قراردیا تھا۔