تاجر کے گھر پولیس کی مبینہ ڈکیتی: زیرتربیت ڈی ایس پی اور اس کے اختیارات

تاجر کے گھر پولیس کی مبینہ ڈکیتی: زیرتربیت ڈی ایس پی اور اس کے اختیارات
کیپشن: Alleged police robbery at businessman's house: Trainee DSP and his powers

ایک نیوز: اورنگی ٹاون میں تاجر کے گھر زیرتربیت ڈی ایس پی کی زیر نگرانی چھاپہ نما ڈکیتی کی واردات رونما ہوئی۔ جس نے محکمہ پولیس میں زیرتربیت ڈی ایس پی کی ٹرم کو بھی آشکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس کی بنیادی ٹریننگ کے بعد جب کسی پولیس افسر کو ڈی ایس پی لگانا ہوتا ہے تو اس سے قبل کم از کم چھ ماہ کے لئے اسے انویسٹیگیشن اور آپریشنز کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ اس دوران زیر تربیت ڈی ایس پی کےپاس کوئی اختیارات نہیں ہوتے کیونکہ وہ پولیسنگ سیکھ رہا ہوتا ہے۔

زیر تربیت ڈی ایس پی کو تین ماہ کے لئے  آپریشن اور تین ماہ کے لئے انویسٹی گیشن کی تربیت دی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ تاجر کے گھر ڈکیتی میں ملوث زیر تربیت ڈی ایس پی عمیر طارق گزشتہ چند ماہ سے ایس ایس پی ساؤتھ کی نگرانی میں تربیت حاصل کر رہا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمیر طارق باجاری کو گزشتہ برس پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرا کے بھرتی کرایا گیا۔

عمیر طارق کے چچا سابقہ حکومت میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں اہم عہدے پر تعینات تھے:

ڈی ایس پی عمیرطارق کی پولیس میں بھرتی پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا۔ ڈی ایس پی عمیر طارق سابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے پرائیویٹ سیکرٹری سلیم بجاری کے بھتیجے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سلیم بجاری سابق وزیراعلیٰ سندھ کے کافی قریب سمجھے جاتے تھے۔ عمیر طارق کے والد بھی واپڈا میں اعلیٰ عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے۔ عمیر طارق کی بھرتی میں مبینہ طور پر اثرو رسوخ استعمال کیا گیا۔ پبلک سروس کمیشن کے ایک امتحان میں فیل ہونے کے بعد عمیر طارق نے دوبارہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان دیا۔ 

آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے سخت اقدام اٹھا لیا:

آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے سخت اقدام اٹھا لیا۔ ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی کے خلاف کارروائی کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ عمران قریشی کی خدمات سندھ سے واپس لی جائیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ڈکیتی کے واقعہ کے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔ ایس ایس پی عمران قریشی نے انتہائی غفلت اور غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا۔ خط میں عمران قریشی کے خلاف انکوائری کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔ آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے خط لکھے جانے کی تصدیق کر دی۔ ایک نیوز کے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی کے خلاف اسٹیبلشمنٹ کو خط ارسال کر دیا گیا ہے۔