ایک نیوز: سپریم کورٹ میں ملک میں جبری گمشدگیوں کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ درخواست گزار اعتزاز احسن نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف چیمبر اپیل دائر کردی۔
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ یہ فیصلہ کر سکے کہ کوئی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ جسٹس منصور علی شاہ یہ فیصلہ دے چکے ہیں کہ رولز میں رجسٹرار کو درخواست کے قابل سماعت ہونے کے تعین کا کوئی اختیار نہیں۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ رولز 1980 کے تحت کسی درخواست کے قابل سماعت ہونے کا اختیار عدالت کو ہے۔ اس کیس کو نہ سنا گیا تو یہ پیغام جائے گا کہ لوگوں کا لاپتہ ہونا مفاد عامہ کا معاملہ نہیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراضات میں جس عدالتی فیصلے کا سہارا لیا وہ غیر متعلقہ ہے۔ لوگوں کو لاپتہ کرنے کا مقصد اختلافی آواز کو خاموش کرانا یا دبانا ہے۔
اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ رجسٹرار آفس کے آٹھ نومبر کے اعتراضات کالعدم قرار دیے جائیں اور جتنی جلدی ممکن ہو سکے اس کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔