ویب ڈیسک : اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی پر عمل درآمد شروع اور اس دوران یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے گی۔12 ہزار ٹن امدادی امداد فراہم کردی گئی ، روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے۔
قطر، امریکہ اور مصر کی کوششوں کے بعد فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر جمعرات کی صبح سے عمل درآمد ہونا تھا تاہم اسرائیل کی قومی سلامتی کے مشیر ساخی اینگبی نے معاہدے پر عمل آمد میں ایک دن کی تاخیر کا اعلان کیا تھا اور اس کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی تھی۔
تنازع میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کی فہرستوں کا تبادلہ بھی ہو چکا ہے۔
قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کے مطابق حماس کے قبضے میں موجود 13 خواتین اور بچوں کو پہلے مرحلے میں جمعے کی دوپہر چھوڑا جائے گا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس کے بدلے اسرائیل اپنی قید میں موجود کتنے فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ہر یرغمالی کے بدلے تین فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
معاہدے کے تحت چار روزہ جنگ بندی کے دوران حماس 50 یرغمالیوں کو جب کہ اسرائیل 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ رہائی پانے والوں میں خواتین اور 19 برس سے کم عمر بچے شامل ہوں گے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں فوجی اہلکار جنگ بندی لائن کے اندر موجود رہیں گے۔ تاہم انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کی پوزیشن کی وضاحت نہیں کی۔
حماس نے بھی کہا ہے کہ جنگ بندی کے دوران کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ تمام محاذوں پر اسرائیلی فورسز کے ساتھ عارضی جنگ بندی رہے گی۔
مصر کے صدر عبدالفتح سیسی کا کہنا ہے کہ رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں تقریباً 12 ہزار ٹن انسانی امداد پہنچائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصر کے شمالی سینائی میں واقع العریش بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امدادی سامان سے لدی 158 پروازیں پہنچی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصر نے غزہ کو فراہم کی جانے والی کل امداد کا 70 فیصد عطیہ کیا ہے۔
زہ کو روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے۔
مصر کی سٹیٹ انفارمیشن سروس (ایس آئی ایس) کے سربراہ دیا راشوان نے بھی جمعے کے اوائل میں ایک بیان میں کہا ہے کہ امداد کے 200 ٹرک روزانہ غزہ میں داخل ہوں گے۔