ویب ڈیسک: لاہور سمیت پنجاب کے 25 اضلاع میں سموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کر دیا گیا۔
سمارٹ لاک ڈاؤن کے تناظر میں لاہور سمیت پنجاب کے 25 اضلاع میں آج اور کل تعلیمی ادارے بند رہیں گے، ان اضلاع میں لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ نارووال، حافظ آباد اور منڈی بہاؤالدین شامل ہیں، محکمہ سکول و ہائرایجوکیشن نے چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
آج اور کل مارکیٹیں تین بجے کھلیں گی جبکہ اتوار کو کاروبار مکمل بند ہوگا، لاہور میں مال روڈ پر اتوار کے روز گاڑیوں کا داخلہ بند ہوگا جبکہ صرف سائیکلنگ کی اجازت ہوگی۔
دوسری جانب مارکیٹوں کی بندش سے متعلق حکومتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تاجروں نے کہا کہ حکومت مارکیٹوں کے بجائے سرکاری دفاتر، بینکوں کو بند کروائے، مارکیٹیں 3 بجے کھولنے سے تاجربرادری کو بڑا نقصان ہوگا۔
تاجر برادری کا کہنا تھا کہ حکومت جمعہ کو مارکیٹیں 3 بجے کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔
ادھر لاہور کو سموگ سے نجات نہ مل سکی، صوبائی دارالحکومت فضائی آلودگی کے تناسب سے آج بھی دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، اوسط ایئرکوالٹی انڈیکس 455 ریکارڈ کیا گیا ہے، کراچی کی فضا بھی آلودہ ہے۔
فضائی آلودگی کے باعث شہری بیماریوں کا شکار ہونے لگے ہیں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کے مریضوں کو خاص احتیاط برتنی چاہیے، ماسک کا استعمال یقینی بنائیں اور غیرضروری سفر سے گریز کریں۔
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر 29 نومبر کو موزوں بادل ہوئے تو مصنوعی بارش برسائی جائے گی۔ پنجاب حکومت مصنوعی بارش برسانے کی ترکیب استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے جس کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے۔
اُمید ظاہر کی جا رہی ہے کہ مصنوعی بارش برسانے سے سموگ کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
مصنوعی بارش بادلوں پر خصوصی کیمیکلز چھڑک کر برسائی جا تی ہے، محکمہ موسمیات کی طرف سے نشاندہی کی جاتی ہے کہ کن بادلوں پر کیمیکلز چھڑک کر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
اِس مقصد کیلئے بادلوں پر سوڈیم کلورائیڈ، سلور آئیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکلز چھڑکے جاتے ہیں جبکہ اِس مقصد کیلئے خصوصی ہوائی جہازوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
صوبائی دارالحکومت کو سموگ سے چھٹکارا دلانے کیلئے ممکنہ طور پر لاہور میں 29 نومبر کو یہ تجربہ کیا جا ئے گا۔