ایک نیوز:شبلی فرازکاکہناہےکہ سیاسی طور پر مقابلہ نہیں کرسکتے تو اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں،آپ پارٹی نشان لے سکتے ہیں، بانی چیئرمین کو جیل میں ڈال سکتے ہیں،لیکن بانی چیئرمین کی محبت لوگوں دلوں سے نہیں نکال سکتے۔
سینیٹ اجلاس کی صدارت قائم مقام چیئرمین سیدال ناصر نے کی ۔قائد خزب اختلاف سینٹر شبلی فراز نقطہ اعتراض پر تحریک انصاف کے دفتر پر سی ڈی اے آپریشن کا معاملہ ایوان میں اٹھایا کہ کل رات کے اندھیرے میں پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر کو گرایا گیا،پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر مغل کو گرفتار کیاگیا اور کارکنان پر لاٹھی چارج کیا گیا۔
شبلی فراز نے کہا کہ اگر فارم 47 نہ ہوتا تو یہ 27 سے زیادہ سیٹیں حاصل نہیں کرسکتے تھے،اس طرح آپ عوام کے دل میں نفرت پیدا کررہے ہیں ۔
اس پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آفس کے بارے میں سی ڈی اے سے معلومات لیں ہیں ۔پی ٹی آئی کو پہلا نوٹس 2020 میں دیا گیا ۔پچھلے سال دوبارہ پی ٹی آئی کو نوٹس دیا گیا ۔آخری نوٹس پی ٹی آئی کو دس مئی کو نوٹس دیا گیا ۔پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے اوپر کے دو فلور غیر قانونی بنے ہوئے ہیں ۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ماضی کو دیکھیں 2018 سے 2022 تک کہرام برپا کیا جاتا رہا۔وزیر اعظم کے گھر سیڑھی لگائی گئی تاکے گرفتاری کی جاسکے وفاقی وزیر پر 15کلو ہیروئن پر مقدمے جیسے بھونڈی حرکت کی گئی ۔وفاقی وزیر نے قسمیں کھائیں لیکن عدالت میں پیش نہ ہوئے۔عید سے ایک دن پہلے صدر کی بہن کو گرفتار کرلیا گیا۔
دنیش کمار کے توجہ دلاو نوٹس پر اویس احمد لغاری وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ بلوچستان میں 27ہزار 437 ٹیوب ویل 404 فیڈرز پر چل رہے ہیں۔ ان ٹیوب ویلوں کے علاؤہ ان 404 فیڈرز پر 12 ہزار غیر قانونی ٹرانس فارمرز چلائے جارہے ہیں۔محکمے کے بعض اہلکار اور بلنگ بھی کرتے ہیں اور انہیں چوری بھی سکھاتے ہیں۔
ہم جانتے ہیں ہمارے افسر بجلی چوری میں ملوث ہیں۔404فیڈرز 96 فیصد نقصان پر چل رہے ہیں۔اس سے صرف چھ گھنٹے ٹیوب ویل چلانے سے 80ارب روپے کا نقصان ہورہاہے۔میرے اس وقت تک زرعی شعبہ کی جانب سے 641 ارب روپے واجب الادا ہیں۔یہ رقم حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت نے ادا کرنے ہیں۔ہمارے پاس ملک میں بہت سے بجلی ایسی دستیاب ہے جسے ہم استعمال نہیں کر پارہے۔
قبائلی علاقے میں آج قانون کے حکمرانی نہ ہونے اور بجلی چوری کے سبب صرف دو گھنٹے بجلی دے رہے ہیں۔سینیٹ نےآٹھ رکنی ہاؤس کمیٹی کی تشکیل کی منظوری بھی دی ۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ہاؤس کمیٹی کی تشکیل کی منظوری کے لیے تحریک پیش کی تھی ۔سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت ملتوی کر دیا گیا۔