ایک نیوز: رمضان فری آٹا اسکیم میں 20 ارب کی کرپشن کے الزام پر تحقیقات میں ابتدائی پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر سے 18 لاکھ مفت آٹے کے تھیلے غائب ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لاہور سمیت قصور، شیخورہ اور ننکانہ میں مفت آٹے کے تھیلےغائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ قصور میں 2 لاکھ سے زائد ، شیخوپورہ میں ڈیڑھ لاکھ تھیلے، ننکانہ میں 50 ہزار تھیلے غائب ہوئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ لاہور ڈویژن میں بھی کروڑوں روپے کا آٹا غائب ہوا۔
لاہور میں غائب ہونے والے آٹے کی قیمت 13 کروڑ بتائی جارہی ہے، جب کہ تحصیل سٹی میں 84 آٹے کے ٹرک غائب ہو گئے ہیں، محکمہ خوراک نے تمام ڈی سی اوز سے آٹے کا ریکارڈ مانگ لیا ہے۔
کیس کا پس منظر
رمضان المبارک کے دوران نگراں پنجاب حکومت نے وفاق کے تعاون سے مفت آٹا اسکیم شروع کی تھی جس کے تحت لوگوں کو مفت آٹا فراہم کیا گیا۔ سیاستدانوں سمیت کچھ حلقوں نے مفت آٹے کی تقسیم کے دوران کرپشن الزامات عائد کیے گئے تھے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی مفٹ آٹا اسکیم میں 20 ارب روپے کی کرپشن ہونے کا الزام عائد کیا تھا لیکن ان کے کرپشن کے الزامات کو وفاقی حکومت اور نگران پنجاب حکومت نے مسترد کردیا تھا۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا تھا کہ الزامات کی تحقیقات کے لئے آڈیٹر جنرل اور نجی آڈٹ فرم کے ذریعے مفٹ آٹا اسکیم کا شفاف آڈٹ کرائیں گے۔