اندرون سندھ: خواجہ سراء کہاں گئے؟ تعداد میں نمایاں کمی

اندرون سندھ: خواجہ سراء کہاں گئے؟ تعداد میں نمایاں کمی
کیپشن: Inside Sindh: Where did the eunuchs go? A significant reduction in numbers

ایک نیوز: اندرون سندھ سے خواجہ سراء کہاں گئے؟ مردم شماری میں نمایاں کمی کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کے مطابق صرف سندھ میں تعداد میں 35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق 2023 کی مردم شماری میں سندھ میں خواجہ سراؤں کی تعداد3871ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ  2017 کی مردم شماری میں سندھ میں خواجہ سراؤں کی تعداد 5954 تھی۔ 

کراچی میں 6سال کے دوران  66 خواجہ سراؤں کااضافہ ہوا۔ 2023 کی مردم شماری میں کراچی میں خواجہ سراؤں کی تعداد 2289 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ 2017 میں کراچی میں خواجہ سراؤں کی تعداد 2223 تھی۔

حیدرآباد میں 2017 کی مردم شماری کےمطابق 1277خواجہ سرا تھے۔ جبکہ 2023 کی مردم شماری میں یہ تعداد کم ہوکر 570 ہوگئی۔ لاڑکانہ میں 2017 میں خواجہ سراؤں کی تعداد849 تھی جو کہ اب کم ہوکر 310 ہوگئی ہے۔ 

2017میں سکھرمیں خواجہ سراؤں کی تعداد433 تھی جواب 280 ہوگئی۔ شہیدبےنظیرآباد میں 2017 میں خواجہ سراؤں کی تعداد635 تھی،اب 284 ہوگئی۔ 2017 میں میرپورخاص میں خواجہ سراؤں کی تعداد517 تھی،2023میں 138ہوگئی۔