ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کی گرفتاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم سنا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کی گرفتاری اور تفصیلات فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ اسد عمر کی جانب سے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت عالیہ نے دونوں جانب سے وکلا کے دلائل سننے کے بعد تھری ایم پی او کے تحت اسد عمر کی گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اس موقع پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے اسد عمر کے وکیل بابر اعوان سے کہا کہ 'وہ' تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس تو ہم نہیں کریں گے۔
عدالت نے اسد عمر کو ہدایت کی کہ پرتشدد احتجاج کا حصہ نہ بننے سے متعلق بیان حلفی جمع کرائیں، بیان حلفی کی خلاف ورزی ہوئی تو اسد عمر سیاسی کیریئر بھول جائیں۔ عدالت نے اسد عمر کو ٹویٹس بھی ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی۔